تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

تجاوزات کیس: چیف جسٹس پاکستان نے سعید غنی اور ناصرشاہ کو روک لیا

کراچی: چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد نے کراچی میں تجاوزات سے متعلق کیس میں صوبائی وزرا سعید غنی اور ناصر حسین شاہ کا عدالت سے باہر جانے سے روک دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آج اہم کیسز کی سماعت جاری رکھے ہوئے ہیں، کراچی تجاوزات کیس میں معزز چیف جسٹس نے آج وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کیا۔

مراد علی شاہ عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری پہنچے اور چیف جسٹس کے روبرو پیش ہوئے، اس موقع پر مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی اور ناصر حسین شاہ بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کا شکر گزار ہوں، پانچ مئی 2019 کے ایک آرڈر سےمتعلق پیشرفت سے آگاہ کیا، کےایم سی اور سندھ حکومت کےاختیارات کےمعاملے پر بات ہوئی، قانون کےتحت سندھ حکومت نے کےایم سی کو اختیارات دیئے۔

جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ زمینی حقائق یہی ہیں کہ کراچی میں کچھ نہیں ہوا، مراد علی شاہ نے بتایا کہ فٹ ہاتھ تک کلیئر کرایا ، سی ایم ہاؤس کےپاس کنٹینرز ہٹا لئے، جس پر معزز چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ وہ تو آپ کی سیکیورٹی کیلئےتھا اس سےہمارا کیا تعلق؟، وزیراعلیٰ سندھ نے واضح کیا کہ ہم نے شہریوں کے لئے فٹ پاتھوں کوکلیئر کرایا، ہم نے کابینہ کی منظوری سے آپ کے حکم پر عمل درآمد کرایا، میئر کے پاس تجاوزات خاتمےکی ذمہ داری تھی انہوں نےنہیں کیا۔

دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے واضح کیا کہ میرے احکامات نہیں عدالت کا حکم تھا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کراچی کی بہتری اور اصل شکل میں بحالی کیلئے کیا قدم اٹھایا؟ مراد علی شاہ نے بتایا کہ شہید ملت سے طارق روڈ تک نئی سیوریج لائنز اور یونیورسٹی روڈ تعمیرکیا،

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ کراچی کے شہری تو گاؤں میں رہتے ہیں، سارا شہر گاؤں میں تبدیل ہوگیا ہے، نہ سڑکیں ہیں نہ پانی ،پارک ہیں نہ میدان کچھ بھی نہیں، جس پر مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم پلانٹیشن کررہے ہیں ، سڑکوں کووسعت دےرہے ہیں، اہم شاہراہوں پر کام کیا گیا ہے کئی مقامات پر کام جاری ہے، کچھ مہلت مل جاۓ تو عمل درآمد رپورٹ پیش کردیں گے، جس پر عدالت نے کراچی تجاوزات سے متعلق عملدرآمد کیس میں وزیراعلیٰ سندھ کو ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور وزیراعلیٰ کو کہا کہ آپ جاسکتے ہیں۔

وزیراعلیٰ کے سپریم کورٹ کراچی میں رجسٹری سے اجازت ملنے کے بعد صوبائی وزرا ناصر حسین شاہ اور سعید غنی بھی مراد علی شاہ کے ہمراہ جانے لگے تو چیف جسٹس نے دونوں وزرا کو عدالتی احاطے سے باہر جانے سے منع کردیا۔

چیف جسٹس نے ناصر حسین شاہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ناصر شاہ صاحب سامنے آئیں، آپ کے حوالے سے خبر ہے عمارتیں بنانے کی اجازت دیں، شہر میں کہاں جگہ ہے جو نئی عمارتیں بنیں گی ؟؟۔

جس پر صوبائی وزیر ناصر شاہ نے کہا کہ کسی کو غیر قانونی تعمیرات کی اجازت نہیں دینگے آپکےحکم کی تعمیل ہوگی، چیف جسٹس نے کہا کہ آپکے آرڈر پر ایس بی سی اے والا بابا ویسےہی کانپ رہا ہے وہ کیاکرےگا ؟، وزیربلدیات سندھ ناصر شاہ نے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق کام ہوگا یقین دلا رہا ہوں۔

Comments

- Advertisement -