حیدرآباد: حیدرآباد کےعلاقے حالی روڈ میں متحدہ قومی مومنٹ اور پاک سر زمین پارٹی کے کارکنان کے درمیان تصادم کی وجہ سے ایک خاتون سمیت دس افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق رات گئے حیدرآباد حالی روڈ متحدہ قومی مومنٹ اور پاک سرزمین پارٹی کے کارکنان کے درمیان تصادم کے باعث میدانِ جنگ بن گیا،فائرنگ اور تصادم کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت دس افراد زخمی ہوگئے،جس کے باعث شہر بھر میں کشیدگی پھیل گئی،پولیس کی بھاری نفری کو طلب کر کے شہر کے اہم مقامات پر تعینات کر دیا گیا اور صورتِ حال کو کنٹرول کر لیا گیاہے۔
ذرائع کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کی پرچم کشائی کے بعد جب ریلی بھائی خان چوک پہنچی تو وہاں پاک سر زمین پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان کا آمنا سامنا ہو گیا،دونوں اطراف سے نعروں کا تبادلہ تصادم کی شکل اختیار کر گیا،اس موقع پر مبینہ طور پر مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کے پوسٹر پھاڑ دیے گئے۔
کراچی : پاک سرزمین پارٹی کی پر امن ریلی پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ترجمان پاک سرزمین پارٹی ۔
— Pak Sarzameen Party (@PSPPakistan) May 12, 2016
واقعہ کی اطلاع پر پاک سر زمین پارٹی کے رہنما مصطفیٰ، انیس قائم خانی، انیس ایڈوکیٹ، افتخار عالم اور دیگر رہنما کراچی سے رات گئے حیدرآباد پہنچےحیدرآباد پہنچنے کے بعد پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد میں آج شام ایک بڑاپروگرام کررہےہیں،جس کے لیے پرچم کشائی کی تقریب کی گئی تھی بعد ازاں ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا جس پر متحدہ کی جانب سے فائرنگ کی گئی اور ہمارے پوسٹر پھاڑے گئے،اِن ہتھکنڈوں سے ہمارا قافلہ رکےگانہیں،گو کہ بہت مشکل کام ہے لیکن ہمیں صبرسےکام لینا ہے، ہمیں لوگوں کو خوف کےچنگل آزاد کرانا ہے۔
دوسری طرف بھائی خان چوک پر موجود متحدہ قومی موومنٹ کے علاقائی دفتر کو بھی نذرِ آتش کر دیا گیا،اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی اور فائر بریگیڈ کے عملے آگ بجھانے کے عمل میں مصروف ہوگئے، چند گھنٹوں بعد آگ پر قابو پالیا گیا،تھانہ سبزی منڈی میں نا معلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
اس موقع پر حیدرآباد میں ایم کیو ایم کے زونل آفس پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی راشد خلجی کا تھا کہ گزشتہ کئی روز سے پی ایس پی کے کارکنان بھائی خان چاڑی سے ریلیاں نکال رہے تھے،اس دوران ایم کیو ایم اور ہمارے قائد کے خلاف نعرے بازی کرکے کارکنان کو اشتعال دلایا جاتارہا،اس کے باوجود ہم کارکنان کو صبر کی تلقین کرتے رہے۔
بعد ازاں رابطہ کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں صدرمملکت ممنون حسین ، وزیراعظم پاکستان محمدنوازشریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ ایم کیوایم کے دفاتر پر مسلح حملوں کا فوری نوٹس لیا جائے اور اس کے ذمہ دار عناصر کو گرفتارکرکے قرارواقعی سزا دی جائے