کیمبرج: امریکی ریاست میساچوسٹس میں قائم ہارورڈ یونیورسٹی کی خاتون صدر کلاڈین گے نے یہود مخالفت پر لگنے والے الزامات کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی کی صدر کلاڈین گے اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئی ہیں، انھیں کیمپس میں اپنے یہود مخالف تبصروں پر شدید تنقید کا سامنا تھا اور ان پر ادبی سرقہ کے الزامات بھی لگائے گئے تھے، جس کے بعد ان پر عہدہ چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔
واضح رہے ہارورڈ یونیورسٹی کی اعلیٰ ترین گورننگ باڈی نے اعلان کیا تھا کہ کلاڈین اس باوقار ادارے کی لیڈر رہیں گی۔ یہ اعلان گزشتہ ہفتے کانگریس کی اُس سماعت کے بعد سامنے آیا تھا جس میں ایسے الزامات عائد کیے گئے تھے کہ وہ اور ان کے رفقائے کار یونیورسٹی میں یہود مخالف بیانات اور ہراساں کیے جانے کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔
MSNBC host Symone Sanders-Townsend believes Harvard President Claudine Gay was “targeted” because she is a black woman pic.twitter.com/UO5dnMMaEu
— Julia (@Jules31415) January 3, 2024
کلاڈین اس منصب پر فائز ہونے والی پہلی سیاہ فام خاتون تھیں اور اس منصب پر کام کرتے ہوئے ابھی چند ماہ ہی ہوئے تھے کہ وہ کانگریس میں ہونے والی ایک سماعت کے بعد مشکل میں پڑ گئیں۔ خط میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کا جانا یونیورسٹی کے ’بہترین مفاد‘ میں ہے۔ انھوں نے کہا ’’نفرت کا مقابلہ کرنا اور علم میں رو رعایت سے گریز میرا عزم ہے، جس پر شک کا اظہار کیا گیا جو تکلیف دہ ہے۔‘‘
کلاڈین گے نے کہا کہ میں نے استعفے کا فیصلہ آسانی سے نہیں کیا ہے، یہ بہت مشکل فیصلہ تھا لیکن میرے استعفے کے بعد ہارورڈ کو کسی فرد کی بجائے صرف ادارے پر توجہ دینے کا موقع ملے گا، انھوں نے کہا کہ انھیں دھمکیوں اور ’نسلی دشمنی‘ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیل کے لیے امریکی فوجی امداد بند کرنے کا مطالبہ کر دیا
53 سالہ کلاڈین گے نے صرف 6 ماہ تک صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور وہ پہلی سیاہ فام اور دوسری خاتون تھیں، جنھیں آئیوی لیگ یونیورسٹی کی سربراہی کے لیے منتخب کیا گیا تھا، اُن کا دور 388 سالہ تاریخ میں سب سے مختصر تھا۔
ہارورڈ امریکا کی متعدد یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے جس پر اسرائیل حماس جنگ شروع ہونے کے بعد سے اپنے یہودی طلبہ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا گیا، یہودی گروہوں نے امریکا میں یہود دشمنی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافے کا دعویٰ کیا ہے۔