پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان کا کہنا ہے وزیراعظم کاحکم ہےقبائلی علاقوں میں مسائل حل کریں، ہم وزیراعظم عمران خان کاحکم نہیں ٹال سکتے ، یہ بچے ہمارےمستقبل کےمعمارہیں ، جہاں ایک بھی اسکول نہیں وہاں بنائیں گے اور مفت تعلیم دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان نے اپنے بیان میں کہا صوبے میں 26 لاکھ بچے اسکولوں سے باہرہیں، ہمار اپلان 8 لاکھ بچوں کو اسکولوں میں واپس لانا ہے، بہت لوگوں کو پتہ نہیں خیبرپختونخوا حکومت کیا کام کررہی ہے۔
محمودخان کا کہنا تھا ہرحکومت کاکام ہےمعاشرےکوتعلیم کی روشنی دے، وزیراعظم کاحکم ہےقبائلی علاقوں میں مسائل حل کریں ، ہم وزیراعظم عمران خان کاحکم نہیں ٹال سکتے۔
،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا یہ بچےہمارےمستقبل کےمعمارہیں ، جہاں ایک بھی اسکول نہیں وہاں بنائیں گےاورمفت تعلیم دیں گے۔
مزید پڑھیں : قبائلی اضلاع میں فرائض سرانجام دینے خاصہ دار اور لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کا اعلان
اس سے قبل وزیراعلی محمود خان نے قبائلی اضلاع میں فرائض سرانجام دینے خاصہ دار اور لیویز فورس کو پولیس میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا، فیصلے سے 28 ہزار اہلکار مستفید ہوں گے۔
وزیراعلی محمود خان نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ لیویز اور خاصہ دار فورس کی ملازمت سے متعلق اج ایک تاریخی دن ہے وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق کسی کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا اور انہی ہدایات کی روشنی میں یویز اور خاصہ دار فورس کو مکمل طور پولیس میں شامل کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔
وزیر اعلی کا کہنا تھا لیویز اور خاصہ دار فورس کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، لیویز اور خاصہ دار فورس کو درپیش مذید مسائل بھی حل کیے جائیں گے28 ہزار لیویز اور خاصہ دار فورس کے اہل کار اب خیبرپختونخواہ پولیس میں شامل ہوں گے اور لیویز اور خاصہ دار فورس کو مزید ٹریننگ دیں گے۔