لاہور: مرکز کے بعد پنجاب کے سیاسی ماحول میں کھلبلی مچ گئی، وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی، وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد اپوزیشن ارکان رانا مشہود اور سمیع اللہ خان نےجمع کرائی۔
عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ کے 122 اور پیپلزپارٹی کے 6ارکان کےدستخط ہیں۔
عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر سو سے زائد ارکان کے دستخط موجود ہیں، تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد وزیراعلیٰ اسمبلی تحلیل نہیں کرسکیں گے جبکہ اسمبلی رولز کے مطابق تحریک عدم اعتماد جمع ہونے پر اسپیکر 14دن میں اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔
گذشتہ روز پنجاب کی سیاست میں اہم پیش رفت دیکھنے میں آئی جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف نے ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے کی شرط مان لی ہے اور نئی ڈیل کے تحت وزارت اعلیٰ 6 ماہ کے لیے ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ’اتحادیوں کے ساتھ عدم اعتماد کی تحریک جیتیں گے‘
ذرائع کے مطابق ن لیگ کی قیادت ق لیگ کو 6 ماہ کیلیے پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے پر رضامند تو ہوگئی ہے تاہم اس کے اعلان پر اختلاف ابھی باقی ہے کیونکہ ن لیگ عدم اعتماد کے بعد جبکہ ق لیگ وزارت اعلیٰ کا اعلان پہلے چاہتی ہے۔
یاد رہے کہ پچیس مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر کارروائی کے بغیر پیر تک ملتوی کردیا گیا تھا۔
اس موقع پر اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے رولنگ دی تھی کہ اسمبلی کی روایت ہے کہ معزز رکن کے انتقال کے احترام میں فاتحہ خوانی کے بعد ایجنڈا مؤخر کرکے اجلاس ملتوی کردیا جاتا ہے۔
اسپیکرقومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہورہا ، ماضی میں بھی 24 بار قومی اسمبلی کا اجلاس روایت کے تحت ملتوی کیا گیا جبکہ موجودہ اسمبلی میں بھی اس روایت کے تحت5باراجلاس ملتوی ہوچکا ہے۔
اسد قیصر نے واضح کیا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر آئین اور اسمبلی قواعد کے مطابق عمل کیا جائے گا۔