اٹلانٹا : معروف امریکی نیوز چینل سی این این کی خاتون صحافی نے حماس کے ہاتھوں اسرائیلی بچوں کے سرقلم کرنے کے دعوے پر معذرت کرلی۔
یہ بات سارا سڈنر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے معافی نامے میں کہی، معافی نامہ میں سارا سڈنر نے کہا کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ حماس نے بچوں اور بچوں کے سر قلم کیے اس بیان کو اس وقت جاری کیا گیا جب ہم آن ایئر تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے لکھا کہ تاہم آج اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کرسکتے کہ بچوں کے سر قلم کیے گئے تھے۔ مجھے اپنے الفاظ کی ادائیگی محتاط رہنے کی ضرورت تھی اسرائیلی دعوؤں کی تائید کرنے پر میں معذرت خواہ ہوں۔
Yesterday the Israeli Prime Minister’s office said that it had confirmed Hamas beheaded babies & children while we were live on the air. The Israeli government now says today it CANNOT confirm babies were beheaded. I needed to be more careful with my words and I am sorry. https://t.co/Yrc68znS1S
— Sara Sidner (@sarasidnerCNN) October 12, 2023
امریکی صحافی سارا سڈنر کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے گزشتہ روز کے بیان پر افسوس ہے،یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی میڈیا نے حماس کے لوگوں کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں وہ چھوٹے بچوں کی مرہم پٹی کرتے نظر آرہے تھے جبکہ کچھ بچوں کو پانی پلا رہے تھے، جھولے جھولا رہے تھے۔ اس سے قبل صحافی سارا سڈنر نے اسرائیلی دعوؤں کی بنیاد پر کہا تھا کہ حماس کے جنگجوؤں نے بچوں کو قتل کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزارت خارجہ کی طرف سے حماس کے ہاتھوں 40 بچوں کی ہلاکت کی تردید کے باوجود امریکی صدر بائیڈن نے بدھ کی شام یہودی رہنماؤں کے سامنے اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ انہوں نے بچوں کی تصاویر دیکھی ہیں جن کے سر کٹے ہوئے تھے۔
بائیڈن کے بیانات کے بعد وائٹ ہاؤس کے ترجمان کو وضاحت کرنا پڑگئی تھی کہ امریکی صدر نے اپنے بیان کی بنیاد میڈیا رپورٹس اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ترجمان کے الزامات پر رکھی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے یہ بھی کہا تھا کہ بائیڈن اور دیگر امریکی حکام نے حماس کے ہاتھوں اسرائیلی بچوں کے سر قلم کیے جانے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی تھی۔