آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کا بھر پور جواب دیا جائے گا، کشمیر کی خاطر 3 جنگیں لڑیں، 10 مزید لڑنی پڑی تو لڑیں گے۔ کشمیر کل بھی اور آج بھی پاکستان کا حصہ تھا اور رہے گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سپہ سالار سید عاصم منیر نے مظفر آباد کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سپہ سالار جموں و کشمیر یادگار گئے اور شہدا کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ اس موقع پر انہوں نے شہدا کی بے مثال قربانیوں کو سراہا۔
آرمی چیف نے کشمیر میں جاری مشکل آپریشنل حالات میں متعین افسران اور فوجیوں کی غیر متزلزل لگن، پیشہ ورانہ برتری اور جنگی تیاری کی بھی تعریف کی۔ سپہ سالار نے فوجیوں کی بلند حوصلہ افزائی اور چوکس نگرانی کو بھی سراہا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سپہ سالار کا کہنا تھا کہ دشمن کی کسی بھی کارروائی کا مقابلہ کرنے کے لیے اعلیٰ درجے کی جنگی تیاری برقرار رکھنا ضروری ہے، انہوں نے مسلح افواج کی جنگی تیاری پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی جارحیت کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔ پاک فوج مکمل عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ قوم کی حاکمیت اور سرحدی سا لمیت کا دفاع کرے گی۔
آرمی چیف نے کشمیر کی معروف شخصیات اور سابق فوجیوں سے بھی ملاقات کی اور غیر قانونی طور پر بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے پاکستان کی پائیدار حمایت کا اعادہ کیا۔
سپہ سالار کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ ریاستی جبر و ظلم کے خلاف کشمیر کے عوام کے جائز اور باحق مقصد کے ساتھ کھڑا رہے گا اور یقیناً ایک دن کشمیر آزاد ہو کر، کشمیر کے عوام کی آزاد مرضی اور تقدیر کے مطابق پاکستان کا حصہ بن جائے گا۔بھارتی مظالم اور بڑھتی ہوئی ہندوتوا انتہا پسندی کشمیر کے عوام کی خود ارادیت کی جدوجہد کو مزید تقویت دیتی ہے۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مظفر آباد آزاد کشمیر کے دورے کے موقع پر کشمیری عمائدین اور ویٹرنز سے اہم خطاب بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کل بھی اور آج بھی پاکستان کا حصہ تھا اور رہے گا،کشمیر بنے گا پاکستان، کشمیر اور پاکستان کا رشتہ لازم و ملزوم ہے۔
سپہ سالار کا کہنا تھا کہ اگر ہم متحد اور مضبوط رہیں تو ہم ہر مشکل کا سامنا کر سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے کشمیر کی سر زمین کو قدرتی حسن اور وسائل سے نوازا ہے۔آزادی کی شمع، کشمیریوں کی ایک پیڑھی، دوسری پیڑھی کے حوالے کرتی چلی آ رہی ہے۔
بھارت تنازعہ کشمیر پر بامعنی و نتیجہ خیز مذاکرات کرے، وزیر اعظم
اُن کا کہنا تھا کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیر کے عوام نے کرنا ہے، نہ کہ مقبوضہ کشمیر میں کِسی غاصب فوج نے۔ کشمیر کی خاطر 3جنگیں لڑی ہیں، 10 مزید لڑنی پڑیں تو ان شا اللہ لڑیں گے۔ آج، کل یا پرسوں یا تھوڑے عرصے تک مقبوضہ کشمیر میں زیادتی کر سکتے ہو مگر ہمیشہ کے لیے نہیں۔