منگل, جنوری 7, 2025
اشتہار

کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، آرمی چیف

اشتہار

حیرت انگیز

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایل او سی کھوئی رٹہ سیکٹر کا دورہ کیا اور اگلے مورچوں پر تعینات افسروں اور جوانوں کے ساتھ عید گزاری۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنے دشمن کے عزائم سے بخوبی آگاہ ہیں، کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہمارا دشمن پاکستان اور خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتا ہے، پاک فوج مکمل طور پر تیار ہے۔

- Advertisement -

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ عیدالاضحی غیرمشروط قربانی کادرس دیتی ہے، ایک سپاہی سےزیادہ قربانی کےاس سبق کوکوئی نہیں سمجھ سکتا۔

آرمی چیف نے کشمیریوں سےاظہاریکجہتی اورمکمل تعان کےعزم اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری جرات اوربہادری سےبھارتی ظلم وبربریت کاسامناکررہےہیں، کشمیری رکاوٹوں کےباجودحق خودارادیت کےحصول کیلئےکوشاں ہیں۔

اس موقع پر کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس آرمی چیف کے ہمراہ تھے۔

اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے تھا کہ پاک فوج اور پیپلزلبریشن آرمی چائنہ (پی ایل اے) پاک چین تعلقات کا اہم جز ہیں، ہمیں اپنے آہنی بھائیوں پر فخر ہے۔

مزید پڑھیں: پاک فوج اور پیپلزلبریشن آرمی چائنہ دوطرفہ تعلقات کا اہم جز ہیں: آرمی چیف

آئی ایس پی آر کے مطابق چینی وفد کو آرمی چیف کا پیغام پہنچایا گیا۔ پیغام میں پاک فوج کے سپہ سالار کا کہنا تھا کہ پاک فوج اورپی ایل اےپاک چین تعلقات کا اہم جز ہیں، ہمیں اپنے آہنی بھائیوں پر فخر ہے۔ اس موقع پر چینی ڈیفنس اتاشی نے آئی ایس پی آر میں تقریب پر اظہار تشکر کیا۔

چینی ڈیفنس اتاشی نے کہا کہ پاک چین فوجی تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوئے ہیں، ہر موسم میں باہمی اسٹریٹجک تعلقات میں وسعت آئی ہے، ہر شعبے میں بشمول کرونا پر قابو پانے کی بھرپورکوششیں کی گئیں۔

خیال رہے کہ پی ایل اے کی93ویں سالگرہ کی پروقارتقریب آئی ایس پی آرمیں منعقد کی گئی۔ ہر سال یہ تقریب اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر منعقد کی جاتی ہے۔ کرونا کے پیش نظر اس سال اس تقریب کو محدود کیا گیا، تقریب کے آغاز میں دونوں ممالک کے قومی ترانے پیش کیے گئے۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں