تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

امریکی کانگریس کا یمن میں عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کا فیصلہ

واشنگٹن : امریکی کانگریس نے ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ یمن میں سرگرم عرب اتحاد کی عسکری سپورٹ روک دیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹس کی اکثریت والے ایوان نمائندگان میں قرار داد کے حق میں 274 اور مخالفت میں 175 ووٹ آئے، واضح رہے کہ ریپبلکنز کی اکثریت والی سینیٹ سے یہ قرار داد پہلے ہی منظور ہو چکی ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کانگریس کی اس قرار داد کی منظوری میں کئی ماہ کا عرصہ لگ گیا۔

کانگریس کے دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد اب اس قرار داد کو وہائٹ ہاؤس ارسال کیا جائے گا تاہم وہائٹ ہاؤس کی جانب سے گزشتہ ماہ یہ کہا جا چکا ہے کہ صدر ٹرمپ اس کو مسترد کر دیں گے۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ دوسرا موقع ہو گا جب امریکی صدر قانونی سازی کے خلاف اپنا ویٹو کا حق استعمال کریں گے۔

امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ویٹو کے حق کا غیر مؤثر بنانے کے لیے سینیٹ اور ایوان نمائندگان دونوں میں اس قرار داد کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں : یمن جنگ میں سعودی حمایت ختم کرنے کےلیے امریکی سینیٹ میں قرار داد پیش

خیال رہے کہ نومبر 2018 میں کئی برسوں سے یمن میں جاری سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کے لیے قرارداد لانے اور اس پر گفتگو کرنے کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی جس میں 63 سینیٹرز حق میں جبکہ صرف 37 مخالفت میں ووٹ دئیے تھے۔

امریکی سینیٹرز کا جنگ میں حمایت کرنے کی تحریک چلانا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک دھچکا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کانگریس نے یمن جنگ میں سعودی عرب کی حمایت کرنے کے لیے قرار داد منظور کی تو میں بحیثیت صدر اسے ویٹو کردوں گا۔

Comments

- Advertisement -