تازہ ترین

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

وزیراعظم شہباز شریف آج ریاض میں مصروف دن گزاریں گے

وزیراعظم شہباز شریف جو کل سعودی عرب پہنچے ہیں...

الیکشن ہوں گے یا نہیں؟ آئینی ماہرین میں شرطیں لگ گئیں

اسلام آباد : ماہر قانون لطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا ہے کہ الیکشن ہوں گے یہ عزت سے کرائیں چاہے بےعزت ہو کرکرائیں جبکہ عرفان قادر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ  یہ کرکے دکھا دیں الیکشن، میں دیکھتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق آئینی ماہرین میں الیکشن سے متعلق شرطیں لگ گئیں ، اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں ماہر قانون لطیف کھوسہ اور معاون خصوصی وزیراعظم عرفان قادر کے درمیان تکرار ہوئی۔

پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ فیصلہ توآئین پہلے ہی کرچکا تھا ، آئین کہتا ہے اسمبلی تحلیل کے بعد الیکشن 90 دن میں ہوں گے، آئین کی خلاف ورزی ہورہی تھی سپریم کورٹ نے اسی لیے فیصلہ دیا، 2 ججز کا نام لیا جارہاہے انہوں نےبھی کہاکہ90دن میں الیکشن کرائیں۔

ماہر قانون کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کافیصلہ تاریخ ساز ہے،آئین کابھرپورتحفظ کیاگیاہے ، الیکشن ہوں گے اورسپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہوں گے ، عزت سے ہوں یا بےعزت ہو کر کرائیں الیکشن ضرور ہوں گے۔

انھوں نے خبردار کیا کہ آئینی تقاضاہے،بناناریپبلک بنایاگیاتوقسم لےلیں ملک تباہ ہوجائے گا، 90دن نہ مان کر11سال الیکشن نہ کرانےوالی روایت اپنائی تو تباہی ہے، سپریم کورٹ پرچڑھ دوڑیں گے،1997والی صورتحال بنائیں گے تو ملک تباہ ہوگا۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ پوری قوم سپریم کورٹ اورچیف جسٹس پاکستان کےپیچھےہے، جوبھی سپریم کورٹ کےفیصلےکیخلاف ہےوہ آئین کیخلاف کھڑاہے، سپریم کورٹ کے6رکنی بینچ نےجسٹس قاضی فائزکےفیصلےکواڑادیاہے۔

ماہر قانون کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن ہوگااورآئین کےمطابق ہوگا،سپریم کورٹ کےفیصلےپرعمل ہوگا، الیکشن کمیشن کی کوئی معاونت نہیں کرتا توسپریم کورٹ ایکشن لےگی۔

دوسری جانب معاون خصوصی وزیراعظم عرفان قادر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا غلط فیصلوں پرکبھی عملدرآمدنہیں ہوتا، سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کراسکےگی، پورے پاکستان میں الیکشن ایک ہی دن ہونے چاہئیں۔

عرفان قادر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ الیکشن کرکے دکھا دے،کیسے الیکشن کرائے گی، اگر چودہ مئی کو الیکشن ہوگئے تو جو کھوسہ صاحب کہیں گے کرنے کو تیار ہوں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت نےیوسف رضاگیلانی کی نااہلی کونہیں ماناتھا، نظریہ ضرورت بہت اچھی چیزتھی لیکن ہم تواس سے بھی پیچھے چلے گئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -