اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان میں وفاقی وزیربرائے نجکاری دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 6 مارچ تک کے لیے ملتوی ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے وفاقی وزیر دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
عدالت عظمیٰ میں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو دانیال عزیز کے وکیل نے کہا کہ ہم نے تقریری ریکارڈ نگ کے لیے درخواست کی ہے جس پرعدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کی درخواست پڑھی جو کلپ مانگ رہے ہیں وہ دیں گے۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ ہم سمجھے تھے آج آپ ہمیں کوئی فلم دکھائیں گے، آپ کی کوئی فلم آسکر کے لیے تو نامزد نہیں ہوئی نا؟۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آپ کے لیے اسکرین آویزاں کی ہے، ہمیں کون سی فلم دکھا رہے ہیں؟ کس کس فلم کو آسکر ایوارڈ ملا؟۔
دانیال عزیز کے وکیل نے جواب دیا کہ کوئی فلم نہیں دکھانی تحریری جواب داخل کرایا ہے۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ ہم سے وہ کھیل نہ کھیلیں جوہم نے خود ایجاد کیا، ٹانگیں نہ کھینچیں۔
انہوں نے کہا کہ وکیل صاحب آپ کے پاس کریڈٹ کارڈ ہے؟ یاد رکھیں کریڈٹ کارڈ کی ایک حد ہوتی ہے۔
بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی۔
توہین عدالت کیس : دانیال عزیزکو شوکاز نوٹس جاری
خیال رہے کہ 19 فروری کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں دانیال عزیز کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جن تقاریر پر نوٹس جاری کیا گیا وہ مواد فراہم کیا جائے۔
وفاقی وزیر برائے نجکاری کا کہنا تھا کہ عدالت کو نیک نیتی سے مطمئن کرنے کے لیے مواد کی فراہمی ضروری ہے۔
دانیال عزیز نے موقف اختیار کیا تھا کہ یہ مواد فراہم کرنے کے بعد ہی عدالت کو شوکاز نوٹس کا مفصل جواب دینے کے قابل ہوسکتا ہوں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں