بدھ, جنوری 22, 2025
اشتہار

مہاجرین کی لاش پر گالف کھیلنے کی تصویر وائرل، کارٹونسٹ ملازمت سے فارغ

اشتہار

حیرت انگیز

اوٹاوا/واشنگٹن : کینیڈین پبلیشنگ کمپنی نے مہاجر باپ اور بیٹی کی لاش پر گولف کھیلتے ٹرمپ کی ڈرائنگ بنانے والے کارٹونسٹ کو ملازمت سے فارغ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ 26 جون کو امریکا اور میکسیکو کے بارڈر پر امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران دریائے ریو گرینڈے میں پانی کی لہروں میں چل بسنے والے ایل سلواڈور کے مہاجر باپ اور بیٹی کی موت کی تصاویر نے دنیا کو جھنجوڑ دیا تھا۔

یاد رہے کہ پانی کی لہروں میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے ایل سلواڈور کے 25 سالہ آسکر البرٹو اور ان کی 2 سالہ بیٹی کی پانی میں تیرتی لاش کی تصاویر سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں غم کی لہر چھاگئی تھی اور لوگوں نے ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرنا شروع کردی تھی۔

- Advertisement -

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا اور میکسیکو کے بارڈر بند ہونے کی وجہ سے وسطی اور شمالی امریکی ممالک کے سیکڑوں مہاجرین مشکلات کا شکار ہیں اور کئی لوگ غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران یا تو گرفتار ہو جاتے ہیں یا پھر وہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

ایل سلواڈور کے مہاجر والد اور ان کی بیٹی کی موت کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد کینیڈا کے ایک کارٹونسٹ نے باپ اور بیٹی کی موت کی تصویر کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ڈرائنگ تیار کی تھی۔

کینیڈین کارٹونسٹ مائیکل ڈی آدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ ڈرائنگ 26 جون کو ہی بنائی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی، مائیکل ڈی آدر نے اپنی ڈرائنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو مہاجر باپ اور بیٹی کی موت کی تصویر پر گولف کھیلنے کے لیے تیار دکھایا گیا تھا۔

ڈرائنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھ میں گولف ریکٹ دکھائی گئی تھی اور انہیں گولف گاڑی کے ساتھ مہاجر باپ اور بیٹی کی لاش کے قریب پہنچ کر پریشان دکھایا گیا تھا،ساتھ ہی تصویر میں ڈونلڈ ٹرمپ کو مرنے والے باپ اور بیٹی کو تعجب سے دیکھتے ہوئے دکھایا گیا اور ڈرائنگ میں امریکی صدر کی جانب سے سوالیہ جملہ لکھا گیا تھا کہ ’اگر آپ برا نہ منائیں تو میں آپ کی لاشوں پر گولف کھیل لوں‘۔

مائیکل ڈی آدر کی یہ ڈرائنگ وائرل ہونے کے بعد اب انہیں نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے، مائیکل ڈی آردر نے ایک ٹوئیٹ کے ذریعے بتایا کہ ان کی بنائی گئی ڈرائنگ وائرل ہونے کے بعد ان کا کام کرنے کا فری لانس معاہدہ منسوخ کردیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں