برسلز: بیلجیئم کی حکومت نے کرونا کی چوتھی لہر روکنے کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کا اعلان کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا کی چوتھی لہر اور نئی قسم کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد بلیجیئم کی وفاقی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں مختلف امور اور روک تھام کے حوالے سے پیش کی گئی تجاویز پر غور کیا گیا جبکہ حکام نے تشویش کا اظہار بھی کیا۔
بیجیئم کے وزیراعظم الیگزینڈر ڈی کرو نے کہا کہ ڈیلٹا قسم کا وائرس انسانی زندگیوں کو مشکل بنارہا ہے، 3ہفتے کیلئے سخت اقدامات کے پیکج پر عمل درآمدکر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کرونا کی نئی قسم کا ڈیجیٹل کرنسی پر وار
وفاقی مشاورتی کمیٹی کے اراکین نے دس سال سے زائد عمر کے تمام لوگوں کے لیے فیس ماسک کو لازمی قرار دیا جبکہ 27 نومبر سے انڈور عوامی اجتماعات پر پابندی کا اعلان کیا۔
مشاورتی کمیٹی نے شادی ،فوتگی کی تقریبات محکمہ صحت کی اجازت سے مشروط کرتے ہوئے بقیہ تمام تقریبات پرپابندی کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ رات میں کھلنے والی دکانوں کا وقت کم کر کے گیارہ بجے تک مختص کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جینیاتی تبدیلیوں کے بعد سامنے آنے والی کرونا کی نئی قسم ’این یو‘ سے کتنی خطرناک ہے؟
اسے بھی پڑھیں: کرونا کی نئی قسم پھیلنے کی وجہ مخصوص فیس ماسک قرار
علاوہ ازیں ریسٹورنٹس کو صبح 5 سے رات 11بجے تک کھولنےکی اجازت،:تعلیمی اداروں میں ماسک پہننےکی پابندی ہوگی اور پانچ سے گیارہ سال کی عمر تک کے بچوں کو ویکسین لگانے پر بھی غور کیا۔