تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

کیا کرونا ویکسین دیگر خطرناک بیماریوں کے خلاف بھی موثر ہے؟ حقائق منظرعام پر

واشنگٹن: کرونا ویکسین پر ہونے والی حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کرونا ویکسین دیگر خطرناک بیماریوں سے بھی تحفظ فراہم کرتی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق امریکا کے بیماریوں سے تحفظ و کنٹرول پانے کے مراکز (سی ڈی سی) میں پیش کیے گئے اعداد و شمار سے میں بتایا گیا ہے کہ ویکسی نیشن نہ کرانے والے افراد میں خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد ساڑھے چار گنا زائد ہے جب کہ مکمل طور پر ویکسی نیٹڈ افراد کے مقابلے میں ویکسین نہ کرانے والے افراد میں مرنے والوں کی تعداد گیارہ گنا زائد ہے۔

اس بابت سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول ( سی ڈی سی) کی ڈائریکٹر روشیل ویلینسکی کا کہنا تھا کہ تحقیق سے سامنے آنے والے اعداد و شمارسے ظاہر ہوتا ہے کہ ویکسی نیشن ہمیں کووڈ نائٹین کی پیچیدگیوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس مطالعے میں رواں سال اپریل تا جولائی کے وسط تک تیرہ ریاستوں کے بڑے شہروں میں اسپتالوں میں داخل ہونے والے کووڈ نائنٹین کے چھ لاکھ کیسز کو شامل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ویکسین نہ لگوانے والوں کی موت کا خطرہ گیارہ فیصد زیادہ

تحقیق میں آخری دو ماہ کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جس وقت ملک میں کرونا کا ڈیلٹا ویرئینٹ تباہی مچا رہا تھا اس وقت ویکسین نہ کروانے والے افراد کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تعداد ساڑھے 4 گنا، اسپتالوں میں داخل ہونے والوں کی تعداد 10 گنا سے زائد اور شرح اموات 11 گنا زائد تھی۔

انہوں نے کہا کہ جب کہ مکمل ویکسی نیشن کروانے افراد کے نہ صرف اسپتالوں میں داخلے اور شرح اموات کے ساتھ ساتھ ڈیلٹا ویریئنٹ کے پھیلاؤو کی شرح بہت کم اور خصو صا ً 75 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد میں زیادہ تھی۔

اس سے قبل امریکا میں صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ ویکسین کی مکمل خوراکیں لینے والے افراد میں ان لوگوں کی نسبت جن کی ویکسینیشن نہیں ہوئی، کرونا وائرس سے ہلاک ہونے کا خطرہ گیارہ گنا کم اور اسپتال داخل ہونے کے امکانات دس گنا کم ہو جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -