تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

کورونا وائرس کے اثرات زائل کرنے والی دوا کا انکشاف، تحقیق

نیو یارک : کورونا وائرس کے اثرات کم کرنے میں کولیسٹرول کی دوا کارگر ثابت ہوتی ہے، یہ دوا قوت مدافعت کے خلیات کے رد عمل کو بہتر کرسکتی ہے۔

کورونا انفیکشن کا مقابلہ کرنے کے لیے اب تک کئی طرح کی ادویات کا استعمال ہو چکا ہے لیکن کوئی ایسی دوا سامنے نہیں آئی ہے جس کے بارے میں مکمل اعتماد کے ساتھ یہ کہا جاسکے کہ مریض کو ضرور فائدہ ہوگا۔

اس حوالے سے ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس کے اثرات یا اس کا زور کم کرنے میں کولیسٹرول کی دوا کارگر ثابت ہوتی ہے۔ یہ دعویٰ ہبرو یونیورسٹی کے ایک محقق نے کیا ہے۔

تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کولسٹرول ختم کرنے والی دوا کی شکل میں بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والی فینو فائبریٹ’ کورونا انفیکشن کے خطرے کی سطح کو معمولی زکام کی سطح تک لانے میں مددگار ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فینو فائبریٹ دوا پھیپھڑوں کی خلیات میں موجود چربی کو جلانے میں مدد کرتی ہے اور اس طرح ان خلیات پر وائرس کی گرفت کمزور ہو جاتی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ ایک تحقیق میں فینوفائبریٹ دوا کا استعمال انفیکشن والے انسانی خلیہ پر کرنے کے بعد پتہ چلا کہ کورونا انفیکشن کا جوکھم کافی کم ہو گیا اور یہ معمولی زکام تک محدود ہو کر رہ گیا۔

ہبرو یونیورسٹی کے گراس سنٹر آف بایو انجینئرنگ میں ڈائریکٹر پروفیسر یاکوو ناہمیاس نے نیویارک کے ماؤنٹ سنائی میڈیکل سنٹر میں بنجامن ٹینو ایور کے ساتھ مشترکہ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔

انہوں نے تحقیق میں پایا کہ کورونا انفیکشن اس لیے خطرناک ہے کیونکہ اس کی وجہ سے پھیپھڑوں میں چربی کا جماؤ ہو جاتا ہے جسے دور کرنے میں فینوفائبریٹ مددگار ہے۔

یونیورسٹی کی جانب سے اس سلسلے میں باضابطہ ایک پریس ریلیز جاری کی گئی ہے جس میں ناہمیاس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ "ہم جس نتیجہ پر پہنچے ہیں اگر اس کی تصدیق کلینکل ریسرچ میں بھی ہوتی ہے تو اس علاج سے کووڈ-19 کا جوکھم کم ہو جائے گا اور یہ عام زکام کی طرح کی بیماری رہ جائے گی۔

” تحقیق کرنے والے دونوں ماہرین نے اپنے تجربہ کے دوران دیکھا کہ سورس-کوو-2 خود کو بڑھانے کے لیے مریضوں کے پھیپھڑوں میں کس طرح سے بدلاؤ کرتا ہے۔

انھوں نے اخذ کیا کہ وائرس کاربوہائیڈریٹ کو جلنے سے روکتا ہے جس کے سبب پھیپھڑوں کے خلیات میں چربی جمنا شروع ہوجاتی ہے اور یہی کیفیت وائرس کے بڑھنے کے لیے معقول ہوتی ہے۔ محققین کے مطابق "یہی سبب ہے کہ ذیابیطس اور ہائی کولسٹرول سے متاثر لوگوں کے کووڈ-19 کی زد میں آنے کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔”

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فینوفائبریٹ دوا پھیپھڑوں کی خلیات میں موجود چربی کو جلانے میں مدد کرتی ہے اور اس طرح ان خلیات پر وائرس کی گرفت کمزور ہو جاتی ہے۔

محققین نے دعویٰ کیا کہ اس سمت میں محض پانچ دن تک کیے گئے علاج سے وائرس تقریباً پوری طرح غائب ہو گیا۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین تیار کرنے کی کوششیں چل رہی ہیں۔

تحقیق بتاتی ہے کہ ویکسین سے مریض کا اس انفیکشن سے بچاؤ محض کچھ مہینوں کے لیے ہی ہوتا ہے۔ اس لیے کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں وائرس کے حملے سے بچانے سے کہیں زیادہ ضروری وائرس کو بڑھنے سے روکنا ہے۔

Comments

- Advertisement -