تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

کرونا وائرس سے ایک بار متاثر افراد کتنے دن تک اس سے محفوظ رہ سکتے ہیں؟

لندن : حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے علم ہوا ہے کہ کرونا وائرس کا شکار افراد جو اس مرض کے دوبارہ شکار ہونے کی مزاحمت اور قوت مدافعت حاصل کرلیتے ہیں، چند ماہ میں اس سے محروم ہوسکتے ہیں۔

لندن کے کنگ کالج میں کی گئی ایک تحقیق میں 90 سے زیادہ ایسے افراد کے خون میں موجود اینٹی باڈیز کا تجزیہ کیا گیا جو کرونا وائرس سے صحتیاب ہوچکے تھے۔

کرونا وائرس سے صحتیاب افراد اس مرض کے خلاف قوت مدافعت حاصل کرلیتے ہیں جس کے باعث وہ دوبارہ اس بیماری کا شکار ہونے سے محفوظ رہتے ہیں۔

مذکورہ تحقیق سے پتہ چلا کہ وہ افراد جن میں اس وائرس کے خلاف معمولی علامات بھی ظاہر ہوئیں، ان میں بھی اس مرض سے دوبارہ متاثر ہونے کے خلاف اینٹی باڈیز پیدا ہوئی۔

تاہم تحقیق کے مطابق یہ اینٹی باڈیز جلد ختم ہوجاتی ہیں، 3 ماہ بعد تحقیق میں شامل صرف 16.7 فیصد مریضوں میں ہی میں یہ اینٹی باڈیز پائی گئیں، بقیہ مریضوں کے خون میں کسی قسم کی کوئی اینٹی باڈیز موجود نہیں تھیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق دنیا بھر کی حکومتوں کی اس حکمت عملی کو تبدیل کرسکتی ہے جو ان کی اس وبا کے دوسرے فیز کے حوالے سے ہوگی۔

ماہرین کے مطابق یہ ایک اہم تحقیق ہے جس سے اینٹی باڈیز کے کرونا وائرس کے خلاف طویل المدتی ردعمل سے آگاہی ہوئی ہے، علاوہ ازیں اینٹی باڈیز کی یہ صلاحیت ویکسین کی تیاری کے حوالے سے بھی اہم ہے۔

Comments

- Advertisement -