نیویارک: امریکا کے طبی ماہرین نے کہا ہے کہ کرونا وائرس جلد کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ اندرونی اعضا کو بھی نقصان پہنچانے لگا ہے، ہر دس میں سے 8 مریضوں کو اعصابی تکالیف کی شکایت کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق شکاگو کے اسپتالوں میں موسمِ بہار کے دوران کرونا سے متاثر ہونے والے 509 مریضوں میں سے 82 فیصد کو اعصابی علامات دیکھنے میں آئیں۔
امریکا میں شائع ہونے والے طبی جریدے ’اینلز آف کلینیکل اینڈ ٹرانسلیشن نیورولوجی‘ میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے بتایا کہ کرونا مریضوں میں اعصابی تکالیف کی علامات تواتر کے ساتھ دیکھنے میں آرہی ہیں۔
تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرونا سے متاثرہ شخص میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کی صورت ابتدائی علامات سامنے آئیں، بعد ازاں وائرس نے اندرونی اعضا اور جلد کو بھی نقصان پہنچایا۔
مزید پڑھیں: کیا کرونا وائرس عام نزلہ زکام والے افراد کو متاثر کر سکتا ہے؟
ماہرین کے مطابق متاثرہ شخص کا نظام انہظام، دماغ اور اعصابی نظام بھی متاثر ہوتا ہے جس کی وجہ سے مریض کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرونا سے متاثر ہونے والے 45 فیصد مریضوں کو پٹھوں میں تکلیف اور 38 فیصد کو سر درد کی شکایت تھی،اسی طرح تقریباً ایک تہائی مریضوں کی دماغی ساخت یا پھر دماغی افعال میں تبدیلیاں رونما ہوئیں۔
ماہرین کے مطابق 30 فیصد مریض ایسے تھے جنہیں چکر آنے، 16 فیصد کو ذائقے یا خوشبو کی حس ختم ہونے کی علامت ظاہر ہوئی۔