جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

کرونا جانے والا نہیں، ویکسین کی تیاری تک ساتھ رہے گا، وزیراعظم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس جانے والا نہیں، ویکسین کی تیاری تک ساتھ رہے گا اس وائرس نے بڑھنا ہے یہ پھیلے گا اور ہماری اموات بھی بڑھیں گی اس لیے ایس او پیز پر جتنا عمل کریں گے اور احتیاط کریں گے، محفوظ رہیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس  ہوا جس میں سول اور عسکری حکام سمیت مشیران، وفاقی وزرا اور معاونین خصوصی نے شرکت کی جبکہ وزرائے اعلیٰ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

اجلاس میں کورونا کی مجموعی صورتحال اور حکومتی اقدامات سمیت ایس او پیز پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا جبکہ نیشنل کمانڈآپریشن سینٹر کی جانب سے کورونا اعدادوشمار پربریفنگ دی گئی۔

- Advertisement -

وزرائےاعلیٰ کی صوبوں سےمتعلق پیش کی گئی تجاویز پرغور کیا گیا اور مختلف تجاویز کی روشنی میں آئندہ کی حکمت عملی طےکی گئی، ٹرین سروس، پبلک ٹرانسپورٹ،انٹرسٹی بس سروس سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔

صوبوں کی تجاویزکی روشنی میں اہم فیصلےکیے گئے، قومی رابطہ کمیٹی نے ہفتےمیں 2دن مکمل لاک ڈاؤن کافیصلہ کرتے ہوئے طے کیا کہ ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ریلوے کو40ٹرینیں چلانے کی منظوری دے دی گئی جب کہ بیرون ملک میں پھنسے پاکستانیوں کوواپس لانے کے عمل کو تیز کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس کے فیصلوں اور آئندہ کی حکمت عملی سے متعلق میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ پہلے روز سے کہہ رہا ہوں ہمارے حالات مختلف ہیں،پاکستان میں کئی ایسے لوگ ہیں جو 2 وقت کا صحیح کھانا نہیں کھاسکتے،پیسے والے شور مچا رہے تھے لاک ڈاؤن کرو، دوسری طرف غریب تھے جو روزانہ کما کر کھاتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے،لاک ڈاؤن سےصرف کرونا کیسز میں اضافے کو روکنا تھا،لاک ڈاؤن سے کرونا کا پھیلاؤ سست ہوجاتا ہے، کوشش یہی تھی کرونا کیسز کو کم تعداد پر روکاجائے،لاک ڈاؤن کا مقصدتھا اسپتالوں پر دباؤ نہ آئے۔

عمران خان کا خطاب کے دوران کہنا تھا کہ کراچی میں 30 سے35 فیصد کچی آبادیاں ہیں،ان پر لاک ڈاؤن کا کیا اثر ہوا،ایسا لاک ڈاؤن نہیں چاہتا تھا جو پاکستان میں ہوا،بدقسمتی سے جو لاک ڈاؤن ہوا اس نے نچلے طبقے کو تکلیف پہنچائی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ویکسین کی تیاری تک کرونا جانے والا نہیں ہے،کم از کم اس سال تو ہمیں کروناوائرس کے ساتھ گزارا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 80 سے90 فیصد کرونا کیسز بیرون ملک سے آئے، بیرون ملک سے واپس آنے والوں کا ٹیسٹ کر کے گھر جانے دیں گے،اگر بیرون ملک سے واپس آنے والے کسی کا ٹیسٹ مثبت آیا توگھر میں قرنطینہ کریں گے۔

وزیراعظم پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس نے بڑھنا ہے، یہ پھیلے گا،ہماری اموات بھی بڑھیں گی،ایس او پیز پر جتنا عمل اور احتیاط کریں گے، محفوظ رہیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں