ماسکو: کرونا وائرس کے خاتمے یا موجود رہنے کے حوالے سے اب تک دنیا بھر میں کئی تحقیقی مطالعات سامنے آ چکے ہیں، تاہم اب روس کی جانب سے ایک خوش خبری سنائی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق روسی صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کو میڈیا کو اس سلسلے میں بتایا کہ رواں سال موسم گرما میں دنیا کی آبادی کا 60 فی صد تک حصہ کرونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت حاصل کر لے گا۔
انھوں نے یقین ظاہر کیا کہ اب دنیا اس وائرس کے خلاف قوت مدافعت حاصل کر لے گی اور دنیا دوبارہ نارمل ہو جائے گی۔
پیسکوف کا کہنا تھا پوری دنیا کی آبادی کو اب کو وِڈ 19 کے خلاف قوت مدافعت پر انحصار کرنا ہوگا جو کہ رواں سال گرمیوں کے وسط تک حاصل ہو جائے گی۔
کرونا وائرس کی نئی اقسام سے ماہرین پریشان
واضح رہے کہ اس وقت کرونا وائرس کو دنیا کو اپنا شکار بنائے ایک سال سے زیادہ عرصہ ہو چکا ہے اور اس کی ویکسین بھی تیار کی جا چکی ہے، تاہم اب اس کی نئی اقسام بھی سامنے آ رہی ہیں جنھوں نے ماہرین کو پریشان کر رکھا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی کم از کم 4 نئی اقسام نے سائنس دانوں کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے، ان میں سے ایک تو وہ ہے جو سب سے پہلے جنوب مشرقی برطانیہ میں سامنے آئی اور اب تک کم از کم 50 ممالک میں پہنچ چکی ہے۔
یہ قسم بظاہر پرانی اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت سے لیس نظر آتی ہے، 2 اقسام جنوبی افریقہ اور برازیل میں نمودار ہوئیں جو وہاں سے باہر کم پھیلی ہیں مگر ان میں آنے والی میوٹیشنز نے سائنس دانوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی ہے۔
ایک اور نئی قسم امریکی ریاست کیلی فورنیا میں دریافت ہوئی ہے جس کے بارے میں بہت زیادہ معلومات ابھی حاصل نہیں۔ اب تک سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ یہ نئی اقسام بیماری کی شدت کو بڑھا نہیں سکیں گی جب کہ ویکسین کی افادیت بھی متاثر نہیں ہوگی۔