تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

بھارت میں لاشوں کے انبار لگ گئے! آخری رسومات کیلئے انتظامات کم پڑگئے

نئی دہلی : بھارت میں کرونا وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ جاری ہے تو دوسری جانب کرونا سے مرنے والوں کی آخری رسومات میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بڑھتے ہوئے کرونا کیسز نے شہریوں کو شدید خوف میں مبتلا کررکھا ہے، گزشتہ روز بھی 3 لاکھ کے قریب کرونا کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2 ہزار سے زائد کرونا مریض ہلاک ہوئے۔

ایسے حالات میں کہ جب بھارتی شہری شدید کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، کرونا سے مرنے والوں کی آخری رسومات کی ادائیگی میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دراصل کورونا متاثرہ مریض کی موت کے بعد جس سی این جی کریمیٹوریم میں اس کی آخری رسومات ادا ہوتی ہے، اس کی دونوں مشینیں خراب ہو گئی ہیں۔ اس کے سبب لاشوں کی آخری رسومات کی ویٹنگ 10 گھنٹے تک پہنچ گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہریش چندر گھاٹ پر لکڑی کی چِتا پر عام اموات والے لوگوں کی آخری رسومات ادا ہوتی ہیں جب کہ قدرتی گیس کریمیٹوریم پر کرونا سے مرنے والوں کی آخری رسومات ادا کی جاتی ہے۔

ایمبولنس کی لمبی قطار لگنے کے بعد فی الحال نگر نگم انتظامیہ نے متبادل کے طور پر لکڑی کی چِتاؤں پر آخری رسومات ادا کرنے کی اجازت دی ہے تو دوسری طرف ٹیکنیشین لگاتار مشین ٹھیک کرنے کا کام کر رہے ہیں۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مشین ٹھیک ہونے میں کم از کم مزید تین دن لگ سکتے ہیں۔

کرونا وائرس سے بھارت میں بے تحاشہ اموات، قبرستانوں میں جگہ ختم

خیال رہے کہ گزشتہ روز نئی دہلی کے ایک قبرستان کے گورکن نے میڈیا کو بتایا تھا کہ کرونا سے اموات میں اضافے کے سبب قبرستانوں میں جگہ کم پڑگئی ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ دسمبر اور جنوری میں زمین کھودنے کے لیے مشین کی خدمات حاصل کی گئیں تھیں، اب ہم ایک کی جگہ دو یا تین مشینیں استعمال کررہے ہیں‘۔

Comments

- Advertisement -