تازہ ترین

روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان، کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ کمی

کراچی: روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان پیدا ہو گیا ہے، جب کہ کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے کہا ہے کہ رواں سال پاکستان میں کپاس کی پیداوار ملکی تاریخ کی کم ترین سطح 55 لاکھ بیلز تک محدود رہنے کے خدشات ہیں۔

انھوں نے کہا کپاس کی پیداوار میں کمی سے ملکی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

احسان الحق کے مطابق ٹیکسٹائل ملز کو اس سال بیرون ملک سے 70 لاکھ کے لگ بھگ روئی کی بیلز درآمد کرنا پڑ سکتی ہیں، جب کہ روئی کی قیمتیں ایک ہزار 500 روپے فی من اضافے کے ساتھ 19 ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں۔

انھوں نے کہا دھاگے کی قیمتوں اور ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آیا ہے۔ 31 دسمبر تک جننگ فیکٹریوں میں 46 لاکھ بیلز کے برابر کپاس کی آمد ہوئی، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 37 فی صد کم ہے۔

روئی کی قیمت میں 1000 روپے فی من اضافہ

واضح رہے کہ گزشتہ روز کاٹن جِنر ایسوسی ایشن نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے حوالے سے ڈیٹا جاری کیا تھا، پی سی جی اے کے مطابق یکم جنوری تک کاٹن مارکیٹ میں 46 لاکھ 10 ہزار بیلز موصول ہوئیں۔

کاٹن مارکیٹ میں کاٹن کی آمد 27 لاکھ 37 ہزار بیلز یا 37 فی صد کی کمی ہوئی، پنجاب سے 28 لاکھ بیلز آئیں، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 28 فی صد کم ہیں، جب کہ سندھ سے 19 لاکھ بیلز آئیں جو پچھلے سال کے مقابلے میں 47 فی صد کم ہیں۔

Comments

- Advertisement -