کراچی: ڈاکٹرعاصم ودیگر کے خلاف 462 ارب روپے کرپشن ریفرنس کی سماعت کے دوران عدالت نے گواہ کو آئندہ سماعت پراصل دستاویزات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی احتساب عدالت میں پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم ودیگرکے خلاف 462 ارب کرپشن ریفرنس پر سماعت ہوئی۔
عدالت میں سماعت کے دوران گواہ کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات پرملزمان کے وکلا نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گواہ کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات اصل نہیں ہیں۔
احتساب عدالت نے ڈاکٹرعاصم کے خلاف 462 ارب کرپشن ریفرنس کی سماعت 14 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر گواہ کو اصل دستاویزات کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 20 جنوری کو احتساب عدالت میں سماعت کے دوران گواہ واثق شیخ نے بتایا تھا کہ اکتوبر 2016 میں نیب کی جانب سے خط ملا تھا، اس وقت میں اسپتال میں جی ایم فنانس کے عہدے پر کام کرتا تھا۔
گواہ کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے اسپتال کے اکاؤنٹس، پراپرٹی کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں، متعلقہ محکموں سے ریکارڈ اکٹھا کیا اور نیب میں جمع کرایا تھا۔
ملزمان کے وکلا نے عدالت میں اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو دستاویزات ہیں وہ ہمیں نہیں ملیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ آپ کو بھی ان دستاویزات کی نقول فراہم کردیتے ہیں۔
ڈاکٹرعاصم نے عدالت میں بیروین ملک جانے کے درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے استدعا کی تھی کہ 28 جنوری سے 28 فروری تک علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔