تازہ ترین

’اب کوئی راستہ نہیں بچا، ساری امیدیں سپریم کورٹ سے ہیں‘

سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران...

صدر مملکت نے الیکشن کے حوالے سے وزیر اعظم کو خط لکھ دیا

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر...

چین نے پاکستان کا 2 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کر دیا

پاکستانی معیشت کے لیے چین سے اچھی خبر آگئی...

اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی مستعفی

اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی نے...

پاکستان کا امریکی نمائندے خصوصی زلمے خلیل زاد کے بیانات پر ردِعمل

اسلام آباد : پاکستان نے امریکی نمائندے خصوصی زلمے...

غیر ضروری مقدمہ دائر کرنے پر وزارت خزانہ کے سابق ملازمین پر جرمانہ عائد

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے غیر ضروری مقدمہ دائر کرنے پر وزارت خزانہ کے سابق ملازمین پر جرمانہ عائد کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں 2015 سے پہلے اور بعد کے ریٹائر ملازمین کی پینشن میں تفریق کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے غیر ضروری مقدمہ دائر کرنے اور عدالتی وقت ضائع کرنے پر وزارت خزانہ کے سابق ملازمین پر جرمانہ عائد کر دیا۔

سابق ملازمین نے کہا کہ 2015 کے بعد ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین کی پنشن غیر قانونی طور پر بڑھائی گئی، چیف جسٹس برہم ہو کر بولے ’’کیا کسی کے غلط کام پر عدالت آپ کے لیے بھی غلط حکم جاری کرے؟‘‘

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جن ملازمین کے خلاف آپ نے کیس دائر کیا، کیا انھیں آپ نے فریق بنایا؟ سابق ملازمین نے کہا ہم سارے ریٹائرڈ ملازمین کو فریق نہیں بنا سکتے۔ چیف جسٹس نے اس پر کہا کہ آپ اس لیے سارے ریٹائرڈ ملازمین کو فریق نہیں بنا سکتے کیوں کہ آپ غلط استدعا کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے سابق ملازمین پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں الف ب کا کیس لایا کریں، زیر زبر کا نہیں، چیف جسٹس نے ملازمین سے استفسار کیا کہ عدالتی وقت ضائع کرنے پر ان پر کتنا جرمانہ کیا جائے؟

سابق ملازمین نے کہا کہ معاف کر دیں، آئندہ غیر ضروری مقدمہ دائر نہیں کریں گے۔ تاہم چیف جسٹس نے کہا کہ دونوں درخواست گزاروں کو ایک ایک لاکھ جرمانہ کرنا تھا لیکن ایک، ایک ہزار روپے جرمانہ کر رہے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس خارج کر دیا۔

Comments