تازہ ترین

مجھے مار دیا جائے گا، پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کا والدین کے ساتھ جانے سے انکار

سکھر: عدالت نے پسند کی شادی کرنے لڑکی کو والدین کے حوالے کردیا ، عدالتی فیصلے پر لڑکی نے والدین کے ساتھ جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا مجھے مار دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں گزشتہ سال پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی جانب سے تحفظ کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی.عدالت نے لڑکی کو ورثا کے حوالے کردیا فیصلے پر لڑکی کی چیخ وپکار والدین کے ساتھ جانے سے انکار

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے جسٹس عمر سیال نے پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی جانب سے دائر تحفظ کی درخواست کی سماعت کی۔

عدالت نے 8 ماہ قبل پسند شادی کرنے والی لڑکی کو والدین کے حوالے کردیا، عدالت نے حکم دیا کہ لڑکی کی عمر 18 سال سے کم ہے، اسے والد کے حوالے کیا جائے۔

نوشہرو فیروز کے علاقے بھریا سٹی کے رہائشی جانی سولنگی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس نے سدرہ سولنگی سے گزشتہ سال اکتوبر میں ملیر کورٹ میں پسند کی شادی کی تھی، سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں ہم نے تحفظ کیلئے درخواست داخل کی تھی جس پر آج سماعت ہوئی، عدالت نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ دیا ہے۔

جانی سولنگی کا کہنا تھا کہ میری بیوی کی عمر 19 سال سے زائد ہے، لڑکی کو ورثا سے جان کا خطرہ ہے خدشہ ہے کہ لڑکی کو قتل کردیا جائے گا آج کے فیصلے کو کراچی ہائی کورٹ میں چیلینج کروں گا۔

Comments

- Advertisement -