اشتہار

چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کا تفصیلی فیصلہ آگیا، فیصلہ 30 صفحات پر مشتمل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا، ایڈیشنل سیشنزجج ہمایوں دلاورنے 30 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کےوکلاکوگواہان پر جرح کرنے کیلئےمتعددموقع فراہم کیےگئے، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث کو گواہان پرجرح مکمل کرنےمیں4 دن لگے۔

- Advertisement -

فیصلے میں بتایا گیا کہ وکیل الیکشن کمیشن نے 26 جولائی کو تمام شہادتیں اور شواہد مکمل کرلیے تھے، 10 مئی کو گرفتار کر کے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت لایا گیا اور فرد جرم عائد کی گئی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ 24 جولائی کو چیئرمین پی ٹی آئی 50 سے زائد وکلاکے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، ان کے وکیل انتظارپنجوتھا نے نعرے بازی سےعدالتی کارروائی پراثراندازہونےکی کوشش کی اور عدالتی کارروائی کوچیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا نے پریشان کیا جس پر عدالت نے کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ خواجہ حارث کی زبانی معافی پر عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی 31جولائی کو عدالت پیش ہوئے، یکم اگست کو 342بیان ریکارڈ کروایا۔

عدالتی فیصلے میں کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سیکشن 340 کے تحت حلف پر جرح کیلئے پیش نہ ہونے کا انتخاب کیا اور چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی طرف سے عدالت میں گواہان پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔

عدالت نے کہا کہ 2 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی کو اپنے گواہان عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیاگیا تو بیرسٹر گوہرعلی خان 2اگست کو عدالت پیش ہوئے، گواہان کی لسٹ دی اور سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دی، 4 گواہان کےبیان قلمبند کرنے کی درخواست کیس سےغیرمتعلقہ ہونے کےباعث مستردکی۔

تفصیلی فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے سوالنامے کا جواب دیتے ہوئےکہا کیس سیاسی بنیادوں پر درج کیاگیا، چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق کیس پی ڈی ایم کے کہنے پر درج کیاگیا اور دونوں گواہوں کو سرکار نے استعمال کیا، چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق انہیں کیسزاورقاتلانہ حملوں کےذریعےانتخابات سے باہر کرنا چاہتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں