قیام پاکستان سے اب تک صدور، وزرائے اعظم کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات فراہمی کے معاملے پر پاکستان انفارمیشن کمیشن کے فیصلے پر عمل نہ کرنے پر عدالت نے کابینہ ڈویژن کو نوٹس جاری کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ سے صدور اور وزرائے اعظم کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات کی فراہمی سے متعلق درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان انفارمیشن کمیشن کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے پر کابینہ ڈویژن کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کابینہ ڈویژن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ماہ میں اس حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ابوذر سلمان نیازی کی درخواست پر احکامات جاری کیے ہیں۔
پٹیشنر نے 1947 سے اب تک صدور اور وزرائے اعظم کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات مانگی ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کابینہ ڈویژن نے معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
اس موقع پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سوال اٹھایا کہ باقی پبلک سرونٹس کو بھی اس میں کیوں شامل نہیں کیا؟ آپ خود کو صدر اور وزیراعظم کی حد تک کیوں محدود کر رہے ہیں؟ جو بھی پٹیشن آتی ہے وہ وزیراعظم سے متعلق آتی ہے۔ اس سے آپ کے عزائم کا پتہ چلتا ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو کہا کہ میرے خیال سے 1990 سے پہلے کا تو ریکارڈ ہی دستیاب نہیں ہوگا۔ ایسی معلومات کو تو ویب سائٹ پر ہونی چاہئیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ توشہ خانہ کا ریکارڈ دستیاب ہو۔ ریکارڈ ملے تو دے دیں۔
یہ بھی پڑھیں: قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ سے دیے گئے تحائف کی تفصیلات طلب
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ بھی ایک درخواست پر وفاقی حکومت کو قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ سے دیے جانے والے تحائف کی تفصیلات 16 جنوری تک فراہم کرنے کا حکم دے چکی ہے۔