تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

لاہور: عجائب گھر میں نصب شیطانی مجسمہ سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گیا

لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر لاہور کے عجائب گھر میں 16 فٹ کا طویل شیطانی مجسمہ نصب کرنے کا معاملہ سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے عجائب گھر کے داخلی راستے پر نصب کیا گیا 16 فٹ طویل شیطانی مجسمے نے تہلکہ مچادیا، مجسمے کے بارے میں سوالات اُٹھنا شروع ہوگئے کہ کس نے نصب کیا اور کیوں کیا اور اس کی تاریخ کیا ہے۔

مجسمے کے 2 بڑے سینگوں میں ایک سینگ ٹوٹا ہوا ہے، مجسمے کے چہرے پر وحشت ہے، ہاتھ اور پاؤں کے ناخن جانوروں کی طرح بڑے ہیں۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز یار محمد کے مطابق چند روز قبل عجائب گھر کے داخلی راستے پر یہ شیطانی مجسمہ رکھا گیا تھا اور شہریوں میں اس کی وجہ سے کافی خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

لاہور کے شہری عنبرین کی جانب سے اس شیطانی مجسمے کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس کے بعد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔

ارتباط الحسن چیمہ نے حال ہی میں پنجاب یونیورسٹی کے کالج آف آرٹس اینڈ ڈیزئن سے گریجویشن مکمل کی ہے اور یہ مجسمہ ان کی گریجویشن کا فائنل تھیسز ورک تھا۔

مجسمہ ساز کون ہے؟

ارتباط الحسن چیمہ نے برطانوی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے اس بارے میں بتایا کہ ’اس کردار کو تخلیق کرتے ہوئے میرے ذہن میں شیطانیت کا کوئی تصور بھی نہیں تھا۔ دوسری بات یہ کہ اگر اسے شیطان بولا جا رہا ہے تو شیطان تو کسی نے بھی نہیں دیکھا، تو پھر اسے کیوں شیطان کا نام دیا جا رہا ہے؟‘

مزید پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ کا میوزیم کے باہر شیطان کا مجسمہ رکھے جانے پر جواب طلب

عدالت نے ریمارکس دیے کہ شیطان کو قابو کرنا ہے ہم سب کی ذمہ داری ہے شکر ہے شیطان کے خلاف کوئی تو باہر نکلا ، عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب اور ڈائریکٹر لاہور میوزیم سے جواب طلب کرلیا۔

یاد رہے 15 جنوعری کو میوزیم انتظامیہ نے شیطان کا مجسمہ عجائب گھر کے احاطے میں نصب کیا تھا، یہ دیو ہیکل مجسمہ نجی ایونٹ کمپنی کی ملکیت تھا جو اسے مختلف مختلف نجی محفلوں میں لگاتی رہی ہے۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز شیطانی مجسمے پر کپڑا ڈال دیا گیا تھا اور اب اسے عجائب گھر سے ہٹا دیا گیا ہے۔

شیطانی مجسمہ ایک ہفتے قتل رکھا گیا تھا جس کو شہریوں کی جانب سے ہی شیطانی مجسمے کا نام دیا گیا تھا۔

میوزیم انتظامیہ مجسمے کا تاریخی پس منظر بتانے سے قاصر ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ مجسمہ تحفے میں دیا گیا تھا لیکن یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ مجسمہ کس کی جانب سے تحفے میں دیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -