تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

کرونا کی محفوظ ترین ویکسین سامنے آگئی؟ حوصلہ افزا نتائج

شکاگو: امریکا کے تحقیقی ماہرین نے موڈرینا کمپنی کی ویکسین کو کرونا کے لیے محفوظ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی ایک خوراک انسان کو وائرس سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔

بین لاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی انسٹیٹیوٹ آف الرجی اور متعدی بیماری (این آئی اے آئی ڈی) اور ویکسین ریسرچ سینٹر کے ماہرین نے موڈرینا کمپنی کی جانب سے کرونا کے خلاف تیار کی جانے والی ویکسین کا چوہوں پر تجربہ کیا، جس کے حوصلہ افزا اور حیران کن نتائج سامنے آئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق موڈرینا کمپنی نے کرونا کی روک تھام کے لیے ویکسین تیار کی اور سب سے پہلے مارچ میں اس کی انسانوں پر آزمائش شروع کی تھی جو اب دوسرے مرحلے سے گزر رہی ہے۔

ماہرین کے خدشات

طبی ماہرین کو خدشہ تھا کہ 2002 اور 2003 میں پھیلنے والے سارس وبا کی روک تھام کے لیے کچھ ویکسینز کا استعمال کیا گیا تھا جس کے برے اثرات بھی سامنے آئے تھے۔

ماہرین کے مطابق وبا کی روک تھام کے لیے تیار ہونے والی ویکسنز غیر ارادری طور پر بیماری کی شدت میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں،  جس شخص کو ایک بار ویکسین دی جاتی ہے تو اُن کا مدافعتی نظام بری طرح سے متاثر بھی ہوسکتا ہے۔ امریکی سائنسدان اس خطرے کو ویکسین کے لیے اہم رکاوٹ قرار دے رہے تھے۔

موڈرینا ویکسین کی تحقیق کے نتائج

ماہرین نے تحقیق کے لیے چھ ہفتوں کے چوہوں کا انتخاب کیا اور پھر اُن کے جسم میں ویکسین مختلف مقدار  میں داخل کی ۔ ماہرین کے مطابق کچھ چوہوں کو ایک اور کچھ کو دو بار خوراک دی گئی۔

بعد ازاں ماہرین نے ویکسین کے اثرات دیکھنے کے لیے مذکورہ چوہوں کو وائرس والے مقام پر ایک ماہ سے زائد عرصے کے لیے چھوڑ دیا۔

تحقیقی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر بارنی گراہم کا کہنا ہے کہ ’ہماری تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن چوہوں کو ویکسین لگائی گئی اُن کے اینٹی باڈیز  بنے اور مدافعتی نظام مضبوط ہوا‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ ویکسین اینٹی باڈیز بنانے میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے اور  یہ  کرونا وائرس کے نتیجے میں ہونے والے انفیکشن سے بھی محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے‘۔

تحقیقی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ کرونا کی وجہ سے پھیپٹروں اور ناک میں ہونے والے انفیکشن کو اس ویکسین کی مدد سے دور کیا جاسکتا ہے۔

این آئی اے آئی ڈی اور موڈرینا کے جاری کردہ اعداد وشمار حوصلہ افراز تھے لیکن چوہوں پر استعمال کی جانے والی ویکسین کا ڈیٹا اس بات کی ضمانت نہیں دیتا کہ انسانوں پر ویکسین کے استعمال کے کیا اثرات سامنے آئیں گے۔

ہزاروں رضاکاروں پر آزمائش کا اعلان

موڈرینا کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کی جانچ فی الحال صحت مند رضا کاروں پر جاری ہے تاہم امریکی کمپنی جولائی میں 30 ہزار افراد پر ویکسین کی آزمائش کا ارادہ رکھتی ہے۔

تحقیق کے مطابق چوہوں پر استعمال کے بعد سامنے آنے والے نتائج کی روشنی میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ ویکسین سے انسانوں کوئی خطرہ نہیں ہوگا اور یہ ویکسین کرونا کے خلاف موثر ثابت ہوگی۔

Comments

- Advertisement -