جینیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گبریوسس نے کہا ہے کہ کرونا ویکسین کے حوالے سے امید نظر آنے لگی، رواں سال کے آخر تک ویکسین تیار ہونے کا امکان ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جینیوا میں منگل کے روز گفتگو کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے خلاف بنائی جانے والی مؤثر ویکسین رواں سال کے آخر تک تیار ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’اب ہمیں امید نظر آرہی ہے، اب وقت ہے کہ سیاسی رہنما ویکسین کی برابر کی تقسیم کے حوالے سے حکمتِ عملی مرتب کریں تاکہ جب دوا دستیاب ہو تو اس کی برابری کے حساب سے تقسیم کی جائے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اب بہت زیادہ امید ہے کہ رواں سال کے آخر تک ماہرین کامیاب ویکسین بنالیں گے، اس وقت 9 کمپنیوں کی ویکسین مختلف مراحل میں ہیں جن کے حتمی نتائج نومبر تک آجائیں گے‘۔
مزید پڑھیں: عام افراد کو کرونا ویکسین کب دستیاب ہوگی؟ ماہرین کا نیا انکشاف
ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ ’ویکسین کی منظوری کے بعد بڑے پیمانے پر خوارک کی تیاری اور تقسیم کی جائے گی‘۔
یاد رہے کہ یورپین یونین کے محکمہ صحت نے امریکی اور جرمنی کی ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سے تیارہ کردہ کرونا ویکسین کے نتائج دیکھنے کا آغاز کیا اور دونوں ہی ویکسینز کو کرونا کے خلاف کامیاب قرار دیا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت نے ویکسین کی تقسیم کے حوالے سے جو حکمتِ عملی مرتب کی اُس کے مطابق 2021 کے آخر تک 2 ارب لوگوں تک ویکسین پہنچا دی جائے گی۔