سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ لامہ نسل کے اونٹوں کے خون میں کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے، خون میں موجود مالیکیول کووڈ 19 کے مریض کے علاج کے طور پر کار آمد ثابت ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وبا قابو پانے کیلئے دنیا بھر کے سائنسدان اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ اس کی ویکسین بنانے کی تگ و دو میں مصروف ہیں۔
اس حوالے سے مختلف سائنسدانوں نے اپنے تجربات میں مبینہ طور پر کورونا کی ویکسین بنانے کے دعوے کیے ہیں، اس حوالے سے بیلجیم کے سائنس دانوں کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ لامہ نامی نسل کے اونٹ کے خون میں کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے لئے اینٹی باڈیز موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: کرونا ویکسین کا تجربہ، برطانیہ سے اچھی خبر کی امید
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کو بے اثر کرنے کے لیے اونٹ کے خون سے ویکسین تیار کی جاسکتی ہے، اس سے قبل یہ اینٹی باڈیز پہلے ایچ آئی وی تحقیق میں استعمال ہوتی تھیں۔