برطانوی وزارت داخلہ نے فیصلہ کیا ہے کہ تارکین وطن کے خلاف گھیرا مزید تنگ کیا جائے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں پاسپورٹ پھینک کر ملک بدری سے بچنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
برطانیہ کے وزیر داخلہ کے مطابق حکومت پناہ کی درخواستوں کے لیے ”فاسٹ ٹریک“ نظام بنانے کی کوشش کررہی ہے۔
اس سے قبل برطانوی وزارت داخلہ نے اشتہار بھی شائع کیا تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ ایسے کمرشل پارٹنرز مطلوب ہیں جو غیرقانونی پناہ گزینوں کوان کے ملک واپس لے جانے میں مدد کریں۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ منصوبے کا مقصد رواں سال کے آخرتک چودہ ہزار لوگوں کو واپس بھیجنا ہے۔
اشتہار میں کہا گیا تھا کہ کانٹریکٹرز غیرقانونی پناہ گزینوں کے کھانے پینے کا انتظام کریں گے، ان کے گھروالوں کو ڈھونڈیں گے اور پھر انہیں روزگارکی تلاش میں مددفراہم کریں گے۔
جن ملکوں کے غیرقانونی تاریکن وطن کو واپس بھیجا جائے گا ان میں پاکستان کے علاوہ بھارت، بنگلادیش، عراق، نائجیریا، البانیہ، ایتھوپیا، گھانا، جمیکا، ویت نام اور زمبابوے شامل ہیں۔
افریقہ : غیرقانونی تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 25 ہلاک
’حکومت امیگریشن قوانین پر پوری طرح عمل درآمد کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور اس سلسلے میں ایسے افراد کو ملک بدر کیا جائے گا جو برطانیہ میں رہنے کا قانونی حق نہیں رکھتے۔‘