پشاور : محکمہ وائلڈ لائف نے کونج کے شکار پر طویل عرصے سے عائد پابندی اٹھالی، شکاری اپنے کیمپ5ہزار روپے میں لگا سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں کونج کے شکار پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اس حوالے سے محکمہ وائلڈلائف خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ شکاری شکار کے موسم میں کونج کے صرف10جوڑوں کا شکار کرسکتے ہیں، ایک کونج کا شکار صرف300روپے میں کیا جاسکتا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق شکاری اپنے کیمپ5ہزار روپے میں لگا سکتے ہیں، اس کیلئے شکاریوں کو شوٹنگ لائسنس سمیت دیگر قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے۔
محکمہ وائلڈلائف نے تنبیہ کی ہے کہ بغیر شوٹنگ لائسنس شکار کرنے والے شکاریوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: محکمہ وائلڈ لائف نے کچھووں کے خول اورپین گولین کی کھالوں کی اسمگلنگ ناکام بنادی
واضح رہے کہ کونج ایک سائبیریائی پرندہ ہے جو سردیوں میں اپنی افزائش کے لیے سائبیریا کے یخ بستہ ماحول سے ہجرت کر کے پاکستان آتا ہے مطلب یہ مقامی پنچھی نہیں بلکہ مہمان پنچھی ہے جو بعد ازاں واپس سائبیریا لوٹ جاتا ہے ۔
کونج ایک خوبصورت اور شرمیلا پرندہ ہے ہجرت کے دوران یہ پرندے مل کر مسافت طے کرتے ہیں اور ایک قطار میں سفرکرتے ہیں جس کو ڈار کہا جاتا ہے اگر کوئی کونج ڈار سے بچھڑ جاتی ہے تو بین کرتی ہے اور آخر کار مر جاتی ہے۔
جب کونج ڈار سے الگ ہوتی ہے تو اس کا مرنا طے ہو جاتا ہے کونج کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کی یاداشت کمزور ہوتی ہے بعض اوقات اپنے بچوں کو بھول جاتا ہے سرائیکی اور سندھی علاقوں میں اسے معصوم پرندہ سمجھا جاتا ہے۔