شکارپور: سندھ کے سرکاری گودام سے گندم کی70ہزار بوریاں غائب ہوگئیں جبکہ بیشتر بوریوں سے مٹی اور پتھر برآمد ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سرکاری گودام میں 2لاکھ70ہزار گندم کی بوریاں موجود ہیں جبکہ گودام میں رکھی گئی گندم کی بوریوں میں 70ہزار غائب کردیں گئیں، انتظامیہ نے انکوائری کا آغاز کردیا۔
فوڈگودام کے انچارج کا کہنا ہے کہ 70 ہزار گندم کی بوریاں غائب ہونے کی انکوائری چل رہی ہے۔ ادھر محکمہ خوراک کی لاپرواہی اور کرپشن بھی کھل کر سامنے آگئی۔ موجودہ بوریوں میں گندم کم پتھر کی مقدار زیادہ ہے۔ محکمہ خوراک سندھ نے 2017 میں اربوں روپے کی گندم خریدی تھی۔
سندھ میں آٹے کا بحران کیوں ہوا اور کب ختم ہوگا؟ وزیر اعلیٰ نے بتا دیا
ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ شکارپور محکمہ فوڈ کے گوادم میں 2سال سے رکھی گندم ناقابل استعمال ہوگئی۔ 2لاکھ بوریوں میں سے ناقابل استعمال ایک لاکھ گندم کی بوری کراچی منتقل کی جارہی ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے گندم سپلائی میں تاخیر ہوئی، منگل اور بدھ تک آٹے کے بحران پر قابو پا لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں آٹے کا بحران بدستور جاری ہے، چکی پر فی کلو آٹا 70 روپے کا ہوگیا ہے جبکہ 20 کلو کا تھیلا بھی نایاب ہے۔