تازہ ترین

مقتول مسلم رہنما عتیق احمد کے وکیل کے گھر کے باہر بم دھماکا

نئی دہلی: دو روز قبل ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں پولیس کسٹڈی میں قتل کیے جانے والے مسلم رہنما عتیق احمد کیس کی پیروی کرنے والے وکیل کے گھر بم دھماکا ہوا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مقتول مسلم رہنما عتیق احمد قتل کیس کی پیروی کرنے والے وکیل دیا شنکر مشرا کے گھر کے قریب بم پھینکا گیا ہے۔

یہ اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ وکیل کو متقول عتیق احمد کے کیس سے دستبراری کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے اور یہ بم دھماکا بھی اسی کا شاخسانہ ہے۔

ادھر مقامی پولیس کا دعویٰ ہے کہ بم دھماکے کا ہدف عتیق کا وکیل نہیں تھا، گوبر گلی میں دو فریقین میں جھگڑے کے دوران یہ بم پھینکا گیا۔

واضح رہے کہ آج ہی عتیق کے وکیل نے اشرف کی جانب سے قبل از مرگ چیف جسٹس آف انڈیا اور چیف منسٹر کو لکھے گئے خط کا ذکر کیا تھا جسکے کچھ گھنٹوں بعد یہ واقعہ پیش آیا۔

عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو ہفتے کی رات حملہ آوروں نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جب پولیس دونوں کو طبی معائنے کیلئے میڈیکل کالج لے جایا جارہا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں بھائیوں کو پولیس کے سامنے صحافیوں سے گفتگو کے دوران نشانہ بنایا گیا، تینوں حملہ آوروں نے گرفتاری کے بعد جے شری رام کے نعرے لگائے۔

Comments

- Advertisement -