سنگاپور : عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، ایشیائی منڈیوں میں نارتھ برینٹ خام تیل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی۔
تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں مسلسل اضافہ کے باعث نارتھ برینٹ خام تیل کی قیمت اسی ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت اکہتر ڈالر تریسٹھ ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔
نارتھ برینٹ خام تیل کی یہ قیمت سال دوہزار چودہ سے اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق خام تیل کی قیمت جلد اسی ڈالر فی بیرل ہوجائے گی، خام تیل کی طلب میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے، رواں سال صرف ایشیا کی تیل درآمدات کا حجم دس کھرب ڈالر ہوجائے گا۔
یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں امریکہ کی جوہری معاہدے سے علیحدگی کے اعلان کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں دو فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
امریکی خام تیل کی قیمت میں ایک ڈالر61سینٹس کا اضافہ ہوا اور خام تیل کی قیمت 70ڈالر67 سینٹس فی بیرل ہوگئی تھی جبکہ برنیٹ خام تیل کی قیمت ایک ڈالر88 سینٹس اضافے کے ساتھ 76 ڈالر75 سینٹس فی بیرل تک جا پہنچی تھی۔
عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اس بہت زیادہ حالیہ اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں امریکی صدر ٹرمپ کا ایران جوہری ڈیل سے علیحدگی، مشرق وسطیٰ کی صورت حال بھی، جنوبی امریکا میں وینزویلا جیسے بڑے برآمد کنندہ ملک میں تیل کی پیداوار میں بہت زیادہ کمی اور قطر کا تنازعہ بھی شامل ہیں۔
خیال رہے پاکستان کا انحصار درآمدی خام تیل پر ہے، اسی لئے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا اثر پاکستان پر بھی اثر پڑتا ہے، مالی سال سنہ 2017 میں پاکستان نے تقریبا7 ارب 70 ڈالر مالیت کی پیٹرولیم مصنوعات درآمد کی ہیں۔
ملک میں لوڈشیڈنگ اور بجلی کی پیداوار کا عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں سے گہرا تعلق ہے، تیل کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے سے پاکستان میں تیل سے چلنے والے بجلی گھروں کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔