اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

سی ٹی ڈی سے 8 ماہ کے دوران مجرمانہ سرگرمیوں پر کتنے افسران و اہلکار برطرف ہوئے؟

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: مجرمانہ سرگرمیوں اور کرپشن میں ملوث 155 سی ٹی ڈی افسران اور اہلکاروں کے خلاف بڑا ایکشن لے لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی آصف اعجاز شیخ نے 8 ماہ کے دوران محکمے میں احتسابی عمل کی رپورٹ آئی جی سندھ کو بھیج دی۔

رپورٹ کے مطابق آٹھ ماہ کے دوران 2 انسپکٹرز کو برطرف جب کہ ایک کو جبری ریٹائر اور 18 انسپکٹرز کو سخت سزائیں دی گئیں، 2 سب انسپکٹر کو برطرف، 33 کو سخت محکمہ جاتی سزا دی گئی۔ 4 اے ایس آئیز کو برطرف، 61 کو مختلف سزائیں دی گئیں، 3 ہیڈکانسٹیبل، 8 کانسٹیبل برطرف اور 12 کو دیگر سزائیں دی گئیں۔

- Advertisement -

سی ٹی ڈی سب انسپکٹر رفاقت سے متعلق انکشافات، اغوا میں ملوث اہلکار کے خلاف مؤثر کارروائی نہیں ہو سکی

خط کے مطابق برطرف افسر رانا اشفاق بھتہ خوری، مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ساتھ جرائم پیشہ عناصر کا سہولت کار بھی تھا، سب انسپکٹر رفاقت علی کو مجرمانہ ذہنیت والا اور کرپٹ افسر بتایا گیا، رفاقت علی نے ٹیپو سلطان کے ہوٹل سے جاسم نامی نوجوان کو اغوا کیا، اور سولجر بازار سے محمد علی نامی شہری کو گھر سے اغوا کیا اور بھاری رشوت وصول کی۔

اے ایس آئی لیاقت، جہانزیب، حارث اور سنان پر بھی سنگین الزامات ہیں، خط کے مطابق جہانزیب اور حارث نوجوان کے اغوا اور رشوت ستانی میں ملوث ہیں۔ اے ایس آئی سنان احمد شکارپور میں قتل کی واردات میں ملوث ہے۔

سی ٹی ڈی افسر نے شہری کو اغوا کر کے اس کی بیوی سے لاکھوں بٹور لیے

برطرف اور دیگر سزاؤں والے اہلکار بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں، زیادہ تر اہلکار بدعنوانی غیر قانونی چھاپوں اور دیگر معاملات میں ملوث نکلے۔

ڈی آئی جی آصف اعجاز شیخ کے مطابق سی ٹی ڈی میں احتساب کا عمل اسی طرح جاری رہے گا۔

Comments

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں