اسلام آباد : رواں مالی سال کے گیارہ مہنیوں میں جاری کھاتوں کا خسارہ نو ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے اور ایک سو ستتر فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پانچ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، رواں مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 8 ارب 92 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہوگیا۔
گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا حجم تین ارب اکیس کروڑ ڈالر تھا، صرف تجارتی خسارے کا حجم تیس ارب ڈالر ہوگیا۔
اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ تین سال درآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ ،ترسیلات اور براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ رہا ہے۔
رواں مالی سال کا کرنٹ اکاوئنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 2.7 فیصد کے برابر ہے جبکہ گزشتہ سال کا خسارہ جی ڈی پی کے صرف 1 فیصد تھا۔
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک جاری کھاتوں کا خسارہ آٹھ ارب ڈالر تک پہنچ جانے کاخدشہ ہے۔