تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

ملک میں یکساں تعلیمی نصاب رائج کرنے کی تیاریاں مکمل

کراچی : حکومت کی جانب سے ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم رائج کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں کو کتابوں کی اشاعت کی ہدایت بھی جاری کردی گئی ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے مطابق جب ملک بھر میں یہ نظام لاگو ہوجائے گا تو کسی نجی اسکول یا مدرسے میں کوئی اور نصاب پڑھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس حوالے سے وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس سلسلے میں حکومت نے کچھ تبدیلیاں کی ہیں جو بہت جلد سامنے لائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ یکساں نظام تعلیم کے سلسلے میں پرائیویٹ اسکول مالکان سمیت تمام متعلقہ اداروں کو اعتماد میں لیا گیا گیا ہے اور اس کے نفاذ کیلئے تمام تحفظات کو بھی دور کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے آئندہ تعلیمی سال سے یکساں قومی نصاب کے ملک بھر میں نفاذ کے پہلے مرحلے یعنی نرسری اور پہلی سے پانچویں جماعت کے لیے ایک نصاب رائج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

دوسرا مرحلہ چھٹی جماعت سے آٹھویں جماعت تک سال 2022 جبکہ یکساں قومی نصاب کا تیسرا اور آخری مرحلہ نویں سے بارہویں جماعت کا نصاب ملک میں آئندہ عام انتخابات کے سال یعنی سال2023 میں نافذ کیا جائے گا۔

پاکستان کی وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے وضع کردہ وہ بنیادی نکات جن پر یکساں قومی نصاب کو تشکیل دیا جا رہا ہے ان میں قرآن و سنت کی تعلیمات، آئین پاکستان کا تعارف، بانیِ پاکستان محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے افکار شامل ہیں۔

اس کے علاوہ قومی پالیسیاں، خواہشات اور قومی معیارات، جنس، رنگ نسل یا مذہب کے حوالے سے روادی اور تعمیری سوچ کی ترویج بھی اس کا اہم حصہ ہے۔

وضع کردہ وہ بنیادی نکات کے مطابق تعلیمی نظام کی بہتری کے حوالے سے پاکستان کے بین الاقوامی معاہدوں خصوصاً پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول، ملک میں تعلیمی اداروں، اساتذہ اور پیشہ ورانہ تربیت میں اضافے سمیت اس بات کا تعین کیا جا رہا ہے کہ بچے کیا پڑھیں گے، کیا سیکھیں گے اور ان تعلیمات کا بچوں پر کیا اثرات ہوں گے۔

Comments

- Advertisement -