اسلام آباد : قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، اس موقع پر وزیر مملکت آئی ٹی انوشے رحمان نے الیکٹرانک جرائم کے تدارک کا بل ایوان میں پیش کیا جس پر اپوزیشن نے سوالات اٹھادیئے۔
اپوزیشن کا مؤقف تھا کہ بل میں بچوں کے لیے جو سزائیں ہیں وہ قابل قبول نہیں پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر کا کہنا تھا کہ یہ کون سا جمہوری قانون ہے ؟
ایم کیو ایم کے علی رضا عابدی نے کہا یہ کون سی جمہوریت ہے کہ طبیعت پر گراں گزرنے والا ایک جملہ تک سوشل میڈیا پر آجائے تو قابل گرفت ہوگا۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ اگر یہ بل پاس ہوگیا تو انہیں پارلیمنٹ کا حصہ ہونے پر شرمندگی ہوگی۔ پاکستان تحریک انصاف نے بھی سائبرکرائم بل کی مخالفت کافیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ بل کی بعض شقوں پرتحفظات ہیں، قومی اسمبلی کا کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے بل پر ووٹنگ نہ ہوسکی۔