اسلام آباد: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی(ایف پی سی سی آئی) کے صدر غضنفر بلور نے کہا ہے کہ وسائل سے مالا مال ڈی ایٹ ممالک کا مستقبل انتہائی روشن ہے، اور یہ گروپ جلد ایک بڑی اقتصادی وقت بن سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی ایٹ کے سیکرٹری جنرل داتوکوجعفر کے وفاقی چیمبر کے دورے کے موقع پر کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈی ایٹ کو 1997 ء میں بنایا گیا تھا تاکہ اس کے ممبر ممالک باہمی تعاون کے ذریعے تیز رفتار ترقی کو یقینی بنائیں تاہم ایسا نہ ہو سکا اور اب بھی اس گروپ کے مابین تجارت چار فیصد تک محدود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈی ایٹ کے مقاصد کے حصول کے لیے تمام ممالک اور ان کے نجی شعبہ کو مل کر کام کرنا ہوگا جبکہ سیاسی معاملات کو اقتصادی معاملات سے الگ کرنا ہو۔
غضنفر بلور کا کہنا تھا کہ ایف پی سی سی آئی کا وفد یکم نومبر سے ترکی میں ہونے والے ڈی ایٹ کے اجلاس میں شرکت کرے گا۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈی ایٹ کے سیکرٹری جنرل داتوکو جعفر نے کہا کہ وہ ڈی ایٹ کو فعال بنانا چاہتے ہیں جبکہ رکن ممالک کا نجی شعبہ ایک ارب سے زیادہ نفوس پر مشتمل اس گروپ کے پوٹینشل سے فائدہ اٹھائے۔
ان کاکہنا تھا کہ وہ ڈی ایٹ کے تمام ممالک کو قریب لانے اور انکے تنازعات حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ یہ گروپ رکن ممالک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکے۔