واشنگٹن: امریکا کے طبی حکام نے ہوا کے ذریعے کوروناوائرس کے پھیلاؤ کا اعتراف کرلیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کے طبی حکام نے تسلیم کیا ہے کہ مہلک وائرس ہوا کے ذریعے بھی پھیلتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سی ڈی سی کی جانب سے جاری ہونے والی نظرثانی گائیڈلائنز میں کہا گیا ہے کہ لوگوں میں کووڈ19 کے پھیلاؤ کا ایک ذریعہ وائرل ذرات سے آلودہ فضا میں سانس لینا بھی ہے، سانس لینے کے دوران نکلنے والے ذرات ہوا کے ذریعے دیگر افراد میں منتقل ہوسکتے ہیں۔
سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن نے قبل ازیں اس حقیقت کا اعتراف نہیں کیا تھا۔
گائیڈلائنز میں بتایا گیا ہے کہ ذرات سانس کے ذریعے دیگر افراد کے جسموں میں جاسکتا ہے یا ان کی آنکھوں، ناک یا منہ پر گرسکتے ہیں، لوگوں کے درمیان 6 فٹ کی دوری کورونا کے پھیلا کو روکنے کے لیے کافی نہیں تاہم اتنی دوری میں لوگوں میں وائرس کی منتقلی کا امکان قریب موجو افرا سے کم ہوتا ہے۔
کورونا وائرس ہوا کے ذریعے پھیلنے کا سنسنی خیز انکشاف
خیال رہے کہ سی ڈی سی نے اپنی پرانی گائیڈ لائنز میں کہا تھا کہ وائرس انسانوں کے آپس میں قریب آنے سے ہی منتقل ہوتا ہے جبکہ ہوا کے ذریعے اس کا پھیلاؤ ممکن نہیں ہے۔
دوسری جانب ورجینیا ٹیک ایروسول ماہر لینسے کا کہنا ہے کہ سی ڈی سی نے اب نئے سائنسی شواہد کے مطابق گائیڈلائنز جاری کی ہیں اور وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے سوچ سے چھٹکارا حاصل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مختلف تحقیقی رپورٹس میں بھی دعویٰ کیا جاچکا ہے کہ وائرس ہوا سے بھی پھیلتا ہے۔