تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

ڈسپوز ایبل کپ میں چائے پینے والے ہوشیار

ایک بار استعمال کیے جانے والے ڈسپوزایبل کپ نہایت عام ہوچکے ہیں تاہم یہ ری سائیکل نہ ہوسکنے کی وجہ سے زمین کے ماحول کے لیے نہایت خطرناک ہیں۔

اب حال ہی میں ان کے حوالے سے ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے۔

حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ گرم مشروبات کے برتن ہمارے مشروب میں کھربوں انتہائی باریک پلاسٹک کے ذرات چھوڑ دیتا ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے گرم مشروبات کے لیے ایک بار استعمال ہونے والے کپس کا تجزیہ کیا جس پر کم کثافت والے پولی ایتھیلین کی پرت چڑھی ہوئی تھی۔

یہ ایک نرم لچکدار پلاسٹک فلم ہوتی ہے جو عموماً واٹر پروف لائنر کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔

ماہرین کو معلوم ہوا کہ جب ان کپس کو 100 ڈگری سیلسیئس کے پانی میں رکھا گیا تو ان کپس نے فی لیٹر پانی میں کھربوں نینو ذرات خارج کیے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹینڈرڈ اینڈ ٹیکنالوجی کے کیمیا دان کرسٹوفر زینگمئیسٹر کا کہنا تھا کہ جو بنیادی مشاہدہ ہے وہ یہ ہے کہ ہم جہاں بھی دیکھتے ہیں اس میں پلاسٹک کے ذرات دکھتے ہیں، فی لیٹر کھربوں ذرات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ نہیں جانتے کہ اگر اس کے لوگوں یا جانوروں کی صحت پر کوئی برے اثرات ہیں، ہم صرف اس بات پر پر اعتماد ہیں کہ وہ یہاں ہیں۔

نینو پلاسٹک کا تجزیہ کرنے کے لیے زینگمئیسٹر اور ان کی ٹیم نے کپ میں پانی لیا اور باہر نمی کا چھڑکاؤ کیا اور کپ کو سوکھنے کے لیے چھوڑ دیا، جس کے نتیجے میں نینو پارٹیکلز باقی محلول میں خارج ہوتے رہے۔

Comments

- Advertisement -