بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

درخشاں تھانے میں ملزم کی موت کیسے ہوئی؟ پولیس اور علاقہ مجسٹریٹ کی الگ الگ تحقیقات

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈی ایچ اے میں درخشاں تھانے کے لاک اپ میں ایک ملزم کی موت پر حکام حرکت میں آ گئے ہیں، موت کی وجہ جاننے اور ذمہ دار کا تعین کرنے کے لیے محکمہ پولیس اور علاقہ مجسٹریٹ نے الگ الگ تحقیقات شروع کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ کو درخشاں پولیس کی حراست میں معیز نامی ملزم کی موت کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، اے آئی جی کراچی عمران یعقوب نے ہدایت کی ہے کہ معاملے کے اصل حقائق سامنے لائے جائیں۔

اے آئی جی نے کہا انکوائری افسر کراچی رینج کے کسی بھی دوسرے افسر سے مدد حاصل کر سکتا ہے، معاملے کی جامع انکوائری کر کے 3 روز میں رپورٹ پیش کی جائے، جس کی روشنی میں مزید محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

دوسری طرف علاقہ مجسٹریٹ نے رات گئے تھانے پہنچ کر تفصیلات حاصل کیں، مجسٹریٹ نے ملزم کی گرفتاری اور مبینہ تشدد سے متعلق تفصیلات حاصل کیں، اور زیر حراست ایس ایچ او، ہیڈ محرر اور ڈیوٹی افسر سے بیانات لیے، مجسٹریٹ نے معطل ہونے والے ایس پی نیئر کے محافظوں اور اسکواڈ اہلکاروں سے بھی پوچھ گچھ کی ہے۔

پولیس بیان کے مطابق ملزم معیز کی لاش کا پوسٹ مارٹم مجسٹریٹ کی نگرانی میں مکمل کیا جائے گا، جس کے بعد لاش ورثا کے حوالے کی جائے گی، ذرائع جناح اسپتال نے کہا ہے کہ لاش پر تشدد اور اندرونی چوٹوں کے نشانات ملے ہیں، پوسٹ مارٹم کے بعد حتمی رپورٹ تیار کی جائے گی۔

واضح رہے کہ کراچی میں درخشاں تھانے کے لاک اپ میں شہری معیز نسیم کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں درج کیا گیا، مقدمہ قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق مقدمے میں ایس ایچ او درخشاں علی رضا لغاری اور ہیڈ محرر مفصل احمد لغاری کو نامزد کیا گیا ہے، گرفتار شہری ایک مقدمے میں گرفتار تھا اور ملزم کی کسٹڈی انویسٹی گیشن کو دی جانی تھی، پولیس حکام نے کہا کہ گرفتار ملزم کو تفتیشی حکام کے حوالے نہیں کیا گیا اور حبس بیجا میں رکھا گیا، گرفتار ملزم نامعلوم وجوہ کی بنا پر تھانے کے لاپ اپ میں ہلاک ہو گیا۔

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں