تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

سکھر دارالامان : خاتون لاپتہ کیس میں نامزد خواتین کیخلاف کارروائی

 رپورٹ : سحرش کھوکھر 

سکھر: دارالامان میں گزشتہ دنوں خاتون کے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے کے کیس میں نامزد دو خواتین کو بچوں سمیت جیل بھیج دیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹر سحرش کھوکھر کے مطابق دو روز قبل دارالامان سکھر سے پراسرار طور پر ایک خاتون غلام صغرہ لاپتہ ہوگئی تھی، جس کے بعد سوئی ہوئی انتظامیہ متحرک تو ہوئی مگر اپنی لاپروائی اور غیر ذمے داری کو چھپانے کے لیے دارالامان میں پناہ لینے والی دیگر 02 خواتین کو بھی مقدمے میں نامزد کر ڈالا مذکورہ واقعہ دو روز قبل رات کے اندھیرے میں پیش آیا دارالامان کی انتظامیہ نے ڈیوٹی پر موجود لیڈی پولیس اہلکار اور چوکیدار سمیت وہاں پناہ لینے والی دو خواتیں صائمہ جھکرانی اور صفیہ گوپانگ کو بھی مقدمے میں نامزد کر دیا ، جن کو ہفتے کی سہ پہر عدالت میں پیش کرنے کے بعد جیل بھجوا دیا گیا ۔

دارالامان سکھر سے خاتون کے پرارسرار طور پر لاپتہ ہونے کے معاملے کے مقدمے میں نامزد دارالامان میں مقیم 02 خواتین کو عدالت میں پیش کیا گیا زرائع کے مطابق 3 گھنٹے کی شنوائی کے بعد عدالتی احکامات پر مقدمے میں نامزد دونوں خواتين صفيه گوپانگ اور صاٸمه جکھرانی کو ان کے معصوم بچوں سمیت جيل بھیج دیا گیا۔ اس تمام معاملے کا ایک افسوسناک پہلو یہ بھی ہے کہ دارالامان کی انتظامیہ کے پاس ان خواتین کو جیل پہنچانے کے لیے پولیس موبائل تک نہ مل سکی تو دونوں خواتین کو آٹو رکشے میں بٹھا کر جیل منتقل کیا گیا۔ واقعے پر دارالامان کی انتظامیہ کے خلاف سماجی تنظیم کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق مقدمے میں نامزد خواتین کو جان بوجھ کر اپنی غیر ذمے داری پر پردہ ڈالنے کے لیے پھنسایا جا رہا ہے ، خاتون کے لاپتہ ہونے میں دارالامان کی انچارج مدثرہ خود ملوث ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ لاپتہ ہونے والی خاتون غلام صغرہ اپنے شوہر کے ساتھ جانا چاہتی تھی مگر انچارج مدثرہ نے اسے دھمکایا تھا کہ وہ اس کو بھائیوں کے حوالے کرے گی جس کے بعد وہ خوفزدہ تھی اور کچھ معلوم نہیں کہ وہ کہاں گئی۔

واضح رہے کے دارالامان سکھر میں آنے والی خواتین عدالتی احکامات کے بعد تحفظ کی غرض سے دارالامان میں بھیجی جاتی ہیں اور دارالامان میں پناہ لینے والی خواتین کی حفاظت کی ذمے داری ویمن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور شہر کی انتظامیہ کی ہوتی ہے، زمانے کی ستائی دونوں خواتين صائمہ اور صفیہ نے بھی دارلامان سکھر میں پناہ لے رکھی تھی ۔ سول سوسائٹی اور سماجی رہنماؤں کی جانب سے معاملے کی شفاف تحقیقات کروانے کا پر زور مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

Comments

- Advertisement -