کم عمری میں ہی پاکستان کی پہچان بننے والی کم عمرترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل ارفع کریم رندھاوا کی آج دسویں برسی منائی جارہی ہے، انہیں دنیا کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کا اعزاز حاصل تھا۔
شوخ چنچل اور اپنی زندگی کھل کر جینے والی ارفع آج ہم میں نہیں ہے مگر ارفع کی طرح دیگر کئی کم عمر مائیکروسافٹ پروفیشنلز اس کا مشن جاری رکھنے کے لئے پر عزم ہیں، ارفع کریم رندھاوا ایک پھول تھا جو مرجھا گیا مگر اس کی خوشبو آج بھی دل و دماغ پر مہک رہی ہے۔
ارفع کریم 2 فروری 1995 کو فیصل آباد میں پیدا ہوئیں اورصرف 9 برس کی عمر میں دنیا کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ کا اعزازحاصل کیا، ارفع نے اپنی لازوال کاوش کی بنا پر فاطمہ جناح گولڈ میڈل، سلام پاکستان یوتھ ایوارڈ اورصدارتی پرائیڈ آف پرفارمنس سمیت دیگراعزازات اپنے نام کئے۔
دو ہزار پانچ میں مائیکرو سافٹ کے خالق بل گیٹس نے ارفع کریم سے خصوصی ملاقات کی اور انھیں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ ایپلی کیشن کی سند عطا کی تھی ۔مائیکرو سافٹ نے بار سلونا میں منعقدہ سن 2006 کی تکنیکی ڈیولپرز کانفرنس میں پوری دنیا سے پانچ ہزار سے زیادہ مندوبین میں سے پاکستان سے صرف ارفع کریم کو مد عو کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ ارفع کریم نے دبئی کے فلائنگ کلب میں صرف دس سال کی عمر میں ایک طیارہ اڑایا اور طیارہ اڑانے کا سرٹیفیکٹ بھی حاصل کیا ۔
ارفع کو 22 دسمبر 2011 کو مرگی کا دورہ پڑنے پر لاہور کے اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں وہ کچھ روز کومے میں رہنے کے بعد 14جنوری 2012 کو خالق حقیقی سے جا ملیں لیکن مائیکرو سافٹ کی تاریخ میں ناقابل فراموش نقوش چھوڑ گئیں۔