تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

سلطان محمد فاتح کا نام عالمِ اسلام کے لیے جرات و شجاعت کا نقشِ عظیم ہے

سلطان محمد فاتح (سلطان محمد الثانی) عالمِ‌ اسلام کے وہ عظیم مجاہد اور سپہ سالار ہیں‌ جنھوں‌ نے 21 سال کی عمر میں قسطنطنیہ فتح کرکے بازنطینی سلطنت کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کردیا تھا۔ سلطان محمد فاتح 3 مئی 1481ء کو انتقال کر گئے تھے۔ وہ استنبول میں فاتح مسجد کے پہلو میں ابدی نیند سو رہے ہیں۔

محمد فاتح صرف اپنی فتوحات کی وجہ سے مشہور نہیں ہیں بلکہ انتظامِ سلطنت اور اپنی قابلیت کے باعث بھی جانے جاتے ہیں۔ ان کا دورِ حکومت رواداری اور برداشت کے لیے مشہور ہے۔

وہ 1432ء میں پیدا ہوئے اور نوجوانی میں‌ انتظامِ سلطنت سنبھالا۔ عثمانی سلطنت میں قسطنطنیہ کی فتح کے بعد انھیں سلطان الفاتح کے لقب سے پہچانا گیا۔ سلطان محمد ثانی کو اس فتح کے بعد عالمِ اسلام میں‌ زبردست عقیدت اور پذیرائی حاصل ہوئی۔

محمد فاتح نے اپنے دور میں کئی علاقے فتح کیے اور عثمانی سلطنت کو مضبوط کیا۔

محمد ثانی عظیم فاتح ہونے کے ساتھ ساتھ علم و ہنر کی سرپرستی کے لیے بھی مشہور تھے۔ کہتے ہیں‌ کہ ان کے دور میں یونانی مصور اور دانشور بھی دربار کا حصّہ تھے اور علم و فنون سے وابستہ کئی قابل شخصیات ان کے ساتھ رہیں۔

Comments

- Advertisement -