کراچی: بفرزون میں گارڈ کی فائرنگ سے 7 سالہ بچی مریم ثاقب کی موت کے واقعے پر سیکیورٹی کمپنی گارڈ سے برآمد اسلحہ کا لائسنس پیش نہ کرسکی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے تیموریہ میں سیکورٹی گارڈ کی فائرنگ سے 7 سالہ مریم ثاقب کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر ایس ایس سیکیورٹی کمپنی کی جانب سے پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔
سیکیورٹی کمپنی گارڈ سے برآمد رائفل کا لائسنس پیش نا کرسکی، جس پر تیموریہ تھانے میں گرفتار ملزم کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایس ایس پی سینٹرل فیصل عبداللہ چاچڑ نے بتایا کہ مقدمہ غیرقانونی ہتھیار رکھنے پر درج کیا گیا ہے، ایف ایس ایل کے دوران پتہ چلا کے ہتھیار کا نمبر کچھ اور ہے جبکہ سیکیورٹی گارڈ کی رائفل اور پیش کردہ لائنس کے نمبر مختلف ہیں۔
فیصل عبداللہ چاچڑ کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کمپنی سے متعلق ڈی آئی جی کو بھی خط لکھ دیا ہے، جس میں کہا ہے کہ سیکیورٹی کمپنی کے تمام ہتھیار ریگولر چیک کروائے جائیں اور سیکورٹی گارڈز کو ریفریشر کورس کروایا جائے ساتھ ہی سیکیورٹی گارڈ کوتعینات کرتے وقت مکمل بریفنگ دی جائے۔
ایس ایس پی سینٹرل نے کہا کہ ڈیوٹی کے وقت سیکورٹی گارڈ کے پاس اسلحہ کا لائسنس موجود ہنا چاہیئے۔