جمعرات, جنوری 30, 2025
اشتہار

جنسی جرائم پر ’’سخت ترین سزا‘‘ کا بل منظور

اشتہار

حیرت انگیز

جنسی جرائم میں سزائے موت یا کم از کم 25 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا بل سیینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے منظور کر لیا۔

ملک میں بڑھتے جنسی جرائم بالخصوص کمسن بچوں کو اغوا کے بعد جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات تواتر سے ہونے پر اس کی روک تھام کے لیے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے اس گہناؤنے جرم میں زیادہ سے زیادہ سزا کا بل منظور کر لیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی سب کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں جنسی جرائم کے مرتکب افراد کو سزائے موت یا کم از کم 25 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا دینے کا بل منظور کر لیا گیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے رکن سینیٹر محسن عزیزنے یہ بل پیش کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بل ملک میں جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کیلیے بہت اہم ثابت ہوگا۔

 

اس اہم بل کا مقصد جنسی جرائم کرنے والوں کے خلاف قانون کو اتنا سخت بنانا دینا ہے کہ کوئی ریپ کا سوچ بھی نہ سکے۔

واضح رہے کہ ملک میں خواتین، بالخصوص کمسن بچوں کو اغوا کر کے ان سے جنسی ہوس پوری کرنے کے شرمناک جرائم تواتر سے ہو رہے ہیں۔

حال ہی میں کراچی میں سات سالہ صائم کو اغوا کے بعد جنسی تشدد کا نشانہ بنا کر بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ اس کیس میں پولیس نے کئی ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور اب ڈی این اے رپورٹ کا انتظار ہے۔

دوسری جانب اسی مدت کے دوران کراچی کے علاقے گارڈن سے دو کمسن بچے اغوا ہوئے۔ ان کی کئی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ چکی ہیں، تاہم پولیس انہیں تاحال بازیاب کرانے میں ناکام رہی ہے۔

کمسن صارم کا اغوا اور زیادتی کے بعد سفاکانہ قتل، ذمہ دار کون؟ آڈیو رپورٹ

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں