اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال مندوخیل کا انتخابات کے حق میں فیصلے پر اختلافی نوٹ سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں انتخابات پر ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ سنایا۔
فیصلہ تین دو کی اکثریت سے سنایا گیا ، جس میں چیف جسٹس عمرعطابندیال،جسٹس منیب اختر،جسٹس محمد علی مظہر نے انتخابات کے حق میں فیصلہ دیا ، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال مندوخیل نے ازخود نوٹس کوناقابل سماعت قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ کے بنچ میں شامل جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال مندوخیل نے اختلافی نوٹ لکھا کہ ‘ازخودنوٹس نہیں بنتا تھا، جسٹس یحییٰ آفریدی اورجسٹس اطہر من اللہ کے فیصلےسے اتفاق کرتے ہیں۔’
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ ‘ ظہور الہٰی اور بینظیرکیس میں واضح ہے ایک درخواست پہلےسےہوتو جلدی نہ کی جائے۔
اختلافی نوٹ میں لکھا گیا کہ ‘ یہ معاملہ ہائیکورٹ میں پہلے دن سے موجودتھا، سپریم کورٹ اعلیٰ عدالت ہےان معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے، ایسی مداخلت صوبائی خود مختاری میں مداخلت ہے۔’
دونوں ججز نے انتخابات پر ازخود نوٹس کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ الیکشن سےمتعلق درخواست پر فیصلہ تین روز میں کرے۔