تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

عمران خان کیخلاف 9 مئی کے بعد درج مقدمات کی تفصیلات سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف 9 مئی کے بعد درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کے لیے پی ٹی آئی چیئرمین کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کےمطابق سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف 9 مئی کے بعد درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کے لیے پی ٹی آئی چیئرمین کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس صفدر سلیم شاہد نے سماعت کی۔

سماعت کے موقع پر عمران خان کے وکیل نے سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مدعی عمران خان ہر کیس میں ضمانت لے رہے ہیں۔ آج پانچ کیسز لگے ہیں جب کہ کل سات کیسز لگے تھے۔ اتنے غیر معمولی حالات ہیں کہ بہت مشکلات ہیں اس لیے 9 سے 12 مئی تک کے مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کی استدعا ہے۔

سلمان صفدر ایڈووکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے خلاف درج 3 مقدمات کا علم ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی حکم دیا کہ نامعلوم مقدمات میں گرفتار نہ کیا جائے۔ جس مقدمے کا علم ہی نہیں اس میں کیسے قانونی تحفظ لے سکتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں جب تک سارے مقدمات کا علم نہ ہو گرفتار نہ کیا جائے۔

سابق وزیراعظم کے وکیل نے عدالت سے یہ بھی استدعا کی کہ اگر حکومت نے ان کے علاوہ بھی کیسز رجسٹرڈ کیے ہیں تو وہ بھی بتا دیجیے اور ہمارا کیس لارجر بنچ کو بھجوا دیا جائے۔

اس موقع پر عدالت اور سرکاری وکیل کے درمیان مکالمہ ہوا اور عدالت نے سرکاری وکیل سے کہا کہ آپ ان کو مقدمات کی تفصیل فراہم کر دیں۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ یہ کہتے ہیں عمران خان کو معلوم نہیں تھا کہ جو ملکی حالات خراب ہوئے، تو کیا عمران خان کو جب سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تب بھی ان کو نہیں پتہ تھا،عمران خان نے عدالت میں بیٹھ کر ایک اور بیان دیا کہ اب مجھے گرفتار کیا تو مزید ہنگامے ہوں گے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ انہوں نے سات ہزار بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے۔ ان بچوں کا ٹرائل دہشتگردی دفعات کے تحت ہو رہا ہے۔ 8 مئی تک وہ بچے طالب علم تھے اس کے بعد وہ ملزمان میں شامل ہوگئے۔

سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح کا ریلیف درخواست گزار عمران خان مانگ رہا ہے وہ ممکن نہیں، عدالت کی جانب سے عمران خان کی رہائی کے فیصلے کی مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان پیش نہیں ہوئے اور حفاظتی ضمانت مانگی جا رہی ہے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں رینجرز نے غیر قانونی طور پر القادر ٹرسٹ کیس میں پکڑ لیا، عمران خان گرفتار تھے ان کو باہر کے حالات کا علم نہیں تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ انھیں ایک کمرے میں بند کر دیا گیا تھا۔ عمران خان نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی جو عدالت کے ریکارڈ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت 9 مئی سے اب تک ان کے موکل کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرے۔

اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ ابھی عمران خان کہاں ہیں۔

سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے کہا کہ آپ حکم دیں گے تو وہ 11 بجے آ جائیں گے۔ ہم تو یہاں ضمانت کے لیے نہیں آئے بلکہ یہاں بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے آئے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ عدالت بھی سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرح عمران خان کی گرفتاری سے روکے اور جب تک مقدمات کا علم نہ ہو اس وقت تک ان کے موکل کو گرفتار نہ کیا جائے۔

سرکاری وکیل نے عمران خان کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ تو نہیں ہو سکتا کہ ملزم ایک ضمانت کیلیے جائے اور سب میں ہو جائے، اس لیے عدالت عمران خان کی درخواست مسترد کرے۔

عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

Comments

- Advertisement -
عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں